کورونا وائرس کا خطرہ ، پاکستان نے بارڈر کھولنے کا فیصلہ کر لیا

چمن (پی این آئی) پاکستان کا شہریوں کی واپسی کیلئے چمن بارڈر کھولنے کا فیصلہ، تفصیلات کے مطابق پاکستان نے افغانستان میں پھنسے پاکستانی اور مال بردار گاڑیوں کیلئے چمن بارڈر کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔ سینیٹر تاج آفریدی نے اس حوالے سے بتایا ہے کہ وزیراعلیٰ بلوچستان اور لوکل گورنمنٹ سے بات ہوگئی ہے

جس کے بعد چمن بارڈر کھول دیا جائے گا اور افغانستان میں پھنسے پاکستانی اور مال بردار گاڑیاں بذریعہ چمن پاکستان میں داخل ہوسکیں گی۔خیال رہے کہ چند روز قبل کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے وزرات داخلہ نے تمام ملکی بارڈرز کی بندش کی تاریخوں میں توسیع کی تھی۔ اس ضمن میں جاری نوٹیفکیشن کے مطابق ملکی بارڈرز کی بندش میں دو ہفتوں تک کے لیے توسیع کی گئی تھی۔نوٹیفیکیشن کے مطابق واہگہ بارڈر کی بندش میں 16 اپریل سے 29 اپریل تک، کرتارپور بارڈر کی بندش میں 11 سے 24 اپریل تک اورتفتان بارڈر کی بندش میں 13 سے 26 اپریل تک کے لیے توسیع کی گئی تھی۔یاد رہے گزشتہ ماہ 5 پاکستانیوں کی وطن واپسی کے لیے خصوصی طور پر واہگہ بارڈر کھولا گیا تھا۔ دوسری جانب وزیراعظم نے کرونا وائرس کے باعث افغانستان میں پھنسے پاکستانیوں کی وطن واپسی کے معاملے پر چیئرمین سیفران کمیٹی سینیٹر تاج آفریدی کے خط پر ایکشن لیا۔ عمران خان نے طورخم بارڈر پر قرنطینہ سینیٹر کے قیام کے لئے ضروری اقدامات کرنے کی ہدایت کر دی۔معاون خصوصی قومی سلامتی معیدیوسف نے سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے سیفران کے چیرمین تاج آفریدی کو فون کیا اور کہا طورخم، چمن بارڈر پر پھنسے پاکستانیوں کو جلد وطن واپس لایا جائے گا۔ سنیٹر تاج آفریدی نے کہا بارڈر پار پاکستانی مسافروں اور ڈرائیوروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔خیال رہے گزشتہ روز سنیٹر تاج آفریدی نے وزیراعظم عمران خان سے افغانستان میں پھنسے پاکستانیوں کو واپسی کے لئے خط لکھا تھا، چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی نے بھی وزیراعظم عمران خان سے طور خم اور چمن بارڈر پر پھنسے پاکستانیوں کو واپسی کی درخواست کی تھی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں