واشنگٹن(پی این آئی)امریکہ نے کورونا وائرس چین کی لیبارٹری میں تیار کرنے کے بعد دنیا میں پھیلانے کے الزام کے بعد ایک اور خوفناک الزام لگا دیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ چین نے بین الاقوامی معاہدوں کی پاسداری کا دعویٰ کرنے کے باوجود خفیہ طور پر زیر زمین جوہری دھماکوں کا تجربہ کیا ہے۔بامریکی
محکمہ خارجہ کی جاری کردہ دستاویزات میں چین کے ایٹمی تجرباتی مقام لوپ نور پر 2019 کے دوران ‘ایکسپلوسیو کنٹینمنٹ چیمبر’ کے استعمال سمیت دیگر سرگرمیوں پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔ امریکی اخبار ‘وال سٹریٹ جرنل’ میں شائع ہونے والی ان دستاویز میں کہا گیا کہ ‘لوپ نور ٹیسٹ سائٹ کو سال بھر چلانے کے لیے چین کی ممکنہ تیاری، ایکسپلوسیو کنٹینمنٹ چیمبر کا استعمال، لوپ نور میں کھدائی کی وسیع سرگرمیاں اور اس کے جوہری تجربوں کی سرگرمیوں میں شفافیت کے فقدان سے چین کی ‘زیرو ییلڈ’ کے معیار کے بارے میں خدشات بڑھاتے ہیں۔’ جوہری تجربوں پر پابندی کے عالمی معاہدہ (سی ٹی بی ٹی) کے تحت جوہری دھماکوں کے تجربوں پر پابندی عائد ہے۔ چین اور امریکہ دونوں نے 1996 میں ہونے والے اس معاہدے کی توثیق نہیں کی تھی لیکن اس کے باوجود بیجنگ اس پر عمل پیرا ہونے کا دعویٰ کرتا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔پاکستان نیوز انٹرنیشنل (پی این آئی) قابل اعتبار خبروں کا بین الاقوامی ادارہ ہے جو 23 مارچ 2018 کو قائم کیا گیا، تھوڑے عرصے میں پی این آئی نے دنیا بھر میں اردو پڑہنے، لکھنے اور بولنے والے قارئین میں اپنی جگہ بنا لی، پی این آئی کا انتظام اردو صحافت کے سینئر صحافیوں کے ہاتھ میں ہے، ان کے ساتھ ایک پروفیشنل اور محنتی ٹیم ہے جو 24 گھنٹے آپ کو باخبر رکھنے کے لیے متحرک رہتی ہے، پی این آئی کا موٹو درست، بروقت اور جامع خبر ہے، پی این آئی کے قارئین کے لیے خبریں، تصاویر اور ویڈیوز انتہائی احتیاط کے ساتھ منتخب کی جاتی ہیں، خبروں کے متن میں ایسے الفاظ کے استعمال سے اجتناب برتا جاتا ہے جو نا مناسب ہوں اور جو آپ کی طبیعت پر گراں گذریں، پی این آئی کا مقصد آپ تک ہر واقعہ کی خبر پہنچانا، اس کے پیش منظر اور پس منظر سے بر وقت آگاہ کرنا اور پھر اس کے فالو اپ پر نظر رکھنا ہے تا کہ آپ کو حالات حاضرہ سے صرف آگاہی نہیں بلکہ مکمل آگاہی حاصل ہو، آپ بھی پی این آئی کا دست و بازو بنیں، اس کا پیج لائیک کریں، اس کی خبریں، تصویریں اپنے دوستوں اور رشتہ داروں میں شیئر کریں، اللہ آپ کا حامی و ناصر ہو، ایڈیٹر
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں