کوئٹہ (پی این آئی) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ 14 اپریل کو لاک ڈاؤن میں نرمی کا جائزہ لیں گے،کچھ ایریازجیسے نائی، درزی کی دکانیں، ان کیلئے لاک ڈاؤن میں نرمی لائیں گے، میرا اپنا خیال ہے کہ کورونا وائرس پھیل رہا ہے، اپریل کے آخر میں ہسپتالوں پر زیادہ پریشر پڑے گا، اس لیے ہر صوبے
کوصورتحال دیکھ کر اپنی تیاری کرنی پڑے گی۔انہوں نے کوئٹہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ کورونا سے نمٹنے کیلئے بلوچستان حکومت اچھے اقدامات کررہی ہے۔ ہم اندازہ لگا رہے ہیں کہ اپریل کے آخر تک ہمارے ہسپتالوں میں بڑا رش ہوگا۔اس کی تیاری کررہے ہیں۔روزانہ کی بنیاد پر چیف سیکرٹریز سے رابطہ کیا جا رہا ہے۔ کہ صوبوں میں کتنے کیسز بڑھے، کتنی اموات ہوئیں، اور کتنے لوگ صحت یاب ہوئے۔ان کیسز کی عمریں کیا ہیں؟ انہوں نے کہا کہ ہم اپنے ڈاکٹرز ، نرسز کو حفاظتی سامان مہیاکرنا اولین ترجیح ہے، جو طبی عملہ آئی سی یو میں ہوگا ، ان کو حفاظتی کٹس فراہم کررہے ہیں۔ خوش آئند ہے کہ ابھی تک بلوچستان میں کوئی کیس آئی سی یو میں نہیں ہے، دنیا میں وینٹی لیٹرز کی طلب بڑھ گئی ہے جس سے اس کا بحران پیدا ہوگیا ہے۔ میرا اپنا خیال ہے کہ اپریل کے آخر میں ہمارے ہسپتالوں پر زیادہ پریشر پڑے گا۔اگر بیماری پھیلی تو بڑے شہر، لاہور، کراچی ، راولپنڈی پر بڑا پریشر بڑھے گا۔ اس لیے ہر صوبے کو دیکھ کر اپنی تیاری کرنی پڑے گی۔وزیراعظم نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں بھارت اور بنگلا دیش کی صورتحال بھی پاکستان سے ملتی جلتی ہے، کیونکہ ہمارے ہاں غربت ہے۔ 14اپریل کو تمام صوبے جائزہ لیں گے کہ کن ایریاز میں لاک ڈاؤن میں نرمی لانی ہے، مثلاً نائی ، درزی کی دکانیں ہیں۔اس حوالے سے صوبے مل کر تیاری اور اسٹریٹجی بنا رہے ہیں، جس میں عوام کی معاشی صورتحال دیکھ کر پالیسی بنانا بھی شامل ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں