اسلام آباد (پی این آئی) وزیراعظم پاکستان عمران خان نے کہا ہے کہ احساس پروگرام کل سے شروع ہو جائے گا جس کے ذریعے اگلے دو ا سے ڈھائی ہفتوں تک 144 ارب روپے غریب ترین طبقے میں بانٹ دئیے جائیں گے تاکہ وہ اپنا گھر چلا سکیں، یہ سارا پروگرام کمپیوٹرائزڈ ہے اور اس میں کسی طرح کی سیاسی مداخلت
نہیں ہو گی۔تفصیلات کے مطابق پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعظم پاکستان عمران خان نے کہا کہ ہم نے اصل لاک ڈاؤن شہروں میں کیا تھا لیکن اب خبریں آنا شروع ہو گئی ہیں کہ لوگوں کے حالات برے ہیں تو اس وجہ نے ہم نے 14 تاریخ سے کنسٹرکشن سیکٹر کو کام کرنے کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا تاکہ لوگوں کو روزگار مل سکے لیکن اس کیساتھ ساتھ ہمیں یہ بھی خدشہ ہے کہ ایک طرف کورونا ہے جو بہت تیزی سے پھیل رہا ہے، اس لے ہمارا کمانڈ سینٹر سارے معاملات پر نظر رکھے گا ، اس وقت ہر شعبے میں مشکل ہے، ریسٹورنٹس بند ہیں جس کے باعث وہاں کام کرنے والے افراد بھی بیروزگار ہیں اور ہم باقاعدگی سے یہ سوچ رہے ہیں کہ متاثر ہونے والے افراد کو ریلیف کیسے دینا ہے، اس وقت سب سے بڑا چیلنج یہ ہے کہ غریب ترین طبقے کو ریلیف کیسے دیں اور اس کیلئے ہی ہم نے احساس پروگرام شروع کیا جس کے تحت رقم تقسیم کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ ساڑھے تین کروڑ افراد نے ایس ایم ایس کے ذریعے احساس پروگرام میں اپلائی کیا ہے اور یہ تمام ڈیٹا ہر طرح کی سیاسی مداخلت سے پاک اور کمپیوٹرائزڈ ہے جن کے بارے میں ہمیں معلوم ہے کہ ان کے حالات کیا ہیں اور ان سب کی ویری فکیشن کے بعد ہی رقم دی جائے گی، نادرا کے ذریعے یہ دیکھا جائے گا کہ کون سے لوگ میرٹ پر پورا اترتے ہیں اور اس کے بعد 12 ہزار روپے دئیے جائیں گے اور پورے پاکستان میں 17 مختلف پوائنٹس کے ذریعے ایک کروڑ 20 لاکھ خاندانوں کو یہ رقم دی جائے گی اور دو سے ڈھائی ہفتوں میں پورا عمل مکمل ہو جائے گا جس دوران 144 ارب روپے تقسیم کئے جائیں گے۔وزیراعظم نے کہا کہ احساس پروگرام میں مشکلات ضرور آئیں گی کیونکہ پاکستان کی تاریخ میں کبھی بھی اتنا بڑا پروگرام نہیں ہوا، لیکن اس میں پیش آنے والی مشکلات کو ہماری ٹیمیں مانیٹر کریں گی اور جہاں بھی بہتری کیلئے تبدیلی کرنا پڑی، اسے ضرور کریں گے، ہماری ٹائیگر فورس کی ٹیموں کی یہ ذمہ داری ہو گی کہ وہ اپنے اپنے علاقوں میں یہ دیکھیں کہ کوئی غریب ایسا تو نہیں جو احساس پروگرام میں نہ آیا ہو، وہ ان کا ڈیٹا لیں گے جسے ویری فائی کیا جائے گا اور اس کے بعد ان افراد کو بھی اس پروگرام کے تحت ریلیف دیا جائے گا، لیکن اگر اگر پھر بھی کچھ لوگ بچ گئے تو ہم نے کورونا کیلئے فنڈ قائم کیا ہے جس میں پیسے آتے رہیں گے اور یہ سارا پیسہ ان غریبوں کو ہی جائے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں