برطانیہ، کورونا سے مرنے والوں میں 5 سے 104 سال تک کے شہری شامل، 12 اپریل مہلک دن ہو گا، لاک ڈاؤن مئی کے آخر تک جاری رہنے کا امکان

برمنگھم (خادم حسین شاہین) برطانیہ میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ میںتیزی سے اضافہ ہوا ہے اور مرنے والوں کی بڑھتی ہوئی تعداد صورتحال کو سنگین بنا رہی ہے۔کورونا وائرس کا شکار ہو کر مرنے والوں میں پانچ سال کے بچے سےلے کر ایک سو چار سال تک کی عمر کے افراد شامل ہیں۔ برطانیہ کےڈیپارٹمنٹ آف ہیلتھ

اینڈ سوشل کئیر کے مطابق 4 اپریل صبح 9 بجے تک 183,190 افراد کے کوروناٹیسٹ مکمل ہو چکے ہیں جن میں سے 41,903 لوگوں میں کورونا وائرس مثبت پایا گیا ہے ۔ترجمان کا کہنا ہے کہ کل 3 اپریل شام 5 بجے تک ہسپتالوں میں داخل کورونا کےمریضوں میں سے مرنے والوں کی تعداد 4,313 ہو گئی ہے۔ برطانیہ بھر میں کورونا وائرس کے تیزی کے ساتھ پھیلاؤ کے باعث گزشتہ روز ایک روز میں ریکارڈ 684 افراد جان کی بازی ہار گئےتھے۔جبکہ برطانیہ کے معتبر اخبار “دی گارڈین” کی رپورٹ کے مطابق 20 فیصد اضافہ کے ساتھ 607 افراد کرونا وائرس کی وجہ سے زندگی سے ہاتگئے دھو بیٹھےجن میں پانچ سال کی عمر کا بچہ بھی شامل ہے۔ دی گارڈین کی رپورٹ کے مطابق کورونا وائرس کا شکار ہونے والے بدقسمت لوگوں کی عمریں 5 سال سے 104 سال تک ہیں۔اور یہ خدشہ بھی ظاہر کیا جا رہا ہے کہ 12 اپریل کوسب سے زیادہ اموات ہو سکتی ہیں۔اس لئے حکومت نےسختی سے لوگوں کو گھروں کے اندر رہنے کا مشورہ دیا ہے۔اور آئندہ چند روز میں گرم موسم کی پیش گوئی کے باوجود لوگوں کو پابند کیا ہے کہ وہ اپنے گھروں سے بلا ضرورت باہر نہ نکلیں ۔بعض ماہرین یہ بھی کہہ رہے ہیں کہ موجودہ صورتحال کے پیش نظر برطانیہ میں مئی کے آخر تک لاک ڈاؤن ختم نہیں کیا جا سکتا۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں