مشکل وقت میں بڑا فیصلہ، پورے ملک میں کرفیو لگانا ہے یا نہیں؟آخرکار وزیراعظم عمران خان نےاہم فیصلہ سنا دیا

اسلام آباد(پی این آئی)وزیراعظم عمران خان نےکورونا وائرس کے پیش نظر کرفیو لگانے کی مخالفت کر دی ۔ پارلیمانی رہنماؤںکے اجلاس سے ویڈیو خطاب میں عمران خان نے کہا کہ ملک میں ایسا کرفیو نہیں چاہتے جس سے ٹرانسپورٹ بند ہو۔ اگر تعمیراتی انڈسٹری بندہوئی تو بے سے لوگ بے روز گار ہو جائیں گے۔ وزیراعظم

کا کہنا تھاکہ ملک میں کرفیو لگایا تو لوگوں کو گھروں میں کھانا پہنچانا ہوگا۔ لاک ڈاؤن کے ملک کیلئےخطرناک نتائج برآمد ہوں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ موجوہ صورتحال کو کل نیشنل کوآرڈینیشن کمیٹی کے سامنے رکھوں گا جو بھی فیصلہ کیا عوام کے مفاد میں کریں گے۔ پارلیمانی رہنماؤں کے اجلاس میں شہبازشریف ۔ بلاول بھٹو سمیت حکومتی و اپوزیشن رہنماؤں نے شرکت کی۔وزیراعظم عمران خان نے کہاہے کہ خوف اور گھبراہٹ سے فیصلوں کے نتائج درست نہیں ہوتے،ہمارا خیال تھا سندھ کی طرز کا لاک ڈاوَن ابھی نہیں لگانا،لوگ لائنیں لگا کر کھانا لیں گے تو کرفیو کا مقصد ختم ہوجائےگا۔جلد رضاکاروں کے پروگرام کا اعلان کروں گا،کرفیو کی صورت میں رضاکاروں کی مدد لیں گے،کرفیو کی صورتحال کےلئے خود کو تیار رکھنا ہوگا،انہوں نے کہاکہ کورونا کےخلاف جنگ حکومت نہیں،قوم جیت سکتی ہے،چاہتا ہوں ہم سب مل کر اس جنگ کو جیتیں۔وزیراعظم عمران خان نے پارلیمانی رہنماؤں کے اجلاس سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ کورونا کے صرف 153مقامی کیسز ہیں،قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں لاک ڈاوَن کا فیصلہ کیا،21مریض سامنے آنے پر لاک ڈاوَن کا فیصلہ کیا، وزیراعظم عمران خان نے کہاکہ دنیا بھر میں مختلف نوعیت کے لاک ڈاوَن ہورہے ہیں،ہمارا خیال تھا سندھ کی طرز کا لاک ڈاوَن ابھی نہیں لگانا،میری نظرمیں لاک ڈاوَن کی قسمیں ہیں۔وزیراعظم نے کہاکہ ٹرانسپورٹ بند کرنے سے سپلائی میں مسائل آئیں گے،گلگت بلتستان میں تیل کی کمی ہوگئی ہے،گندم کی کٹائی بھی آنے والی ہے جس سے مسائل میں اضافہ ہوگا،عمران خان نے کہاکہ 25فیصد عوام غربت کی لکیر سے نیچے ہیں۔صوبوں میں لاک ڈاوَن سے سپلائی متاثر ہوگی،لاک ڈاوَن کے باعث پورٹ پر بھی مشکلات ہوئیں،تمام سیاسی پارٹیوں کو مل کر فیصلے کرنے ہوں گے،لاک ڈاوَن سے بڑے پیمانے پر بےروزگاری کا خدشہ ہے،انہوں نے کہاکہ خوف اور گھبراہٹ سے فیصلوں کے نتائج درست نہیں ہوتے۔وزیراعظم نے کہا کہ کل نیشنل کوآرڈینیشن کمیٹی کے اجلاس میں صورتحال کا جائزہ لیں گے،نیشنل کوآرڈینیشن کمیٹی کے اجلاس میں ٹرانسپورٹ کی بندش پر بھی غور کریں گے،کورونا کی صورتحال میں کرفیو کی نوعیت مختلف ہوگی،کرفیو کی صورت میں لوگوں کو گھروں تک کھانا پہنچانا ہوگا،وزیراعظم عمران خان نے کہاکہ جلد رضاکاروں کے پروگرام کا اعلان کروں گا،کرفیو کی صورت میں رضاکاروں کی مدد لیں گے،کرفیو کی صورتحال کےلئے خود کو تیار رکھنا ہوگا،انہوں نے کہاکہ کورونا کےخلاف جنگ حکومت نہیں،قوم جیت سکتی ہے،چاہتا ہوں ہم سب مل کر اس جنگ کو جیتیں۔انہوںنے کہاکہ کورونا کےخلاف کامیابی میں تمام سیاسی جماعتیں اور صوبے شامل ہوں گے،کچی آبادیوں میں مقیم افراد کو کھانا پہنچانا سب سے بڑا چیلنج ہے،لوگ لائنیں لگا کر کھانا لیں گے تو کرفیو کا مقصد ختم ہوجائےگا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں