کراچی(پی این آئی) ملک بھر میں کورونا وائرس کے نئے کیسز سامنے آنے کے بعد مریضوں کی تعداد 875 ہوگئی جب کہ سندھ بھر میں یہ تعداد 394 تک جاپہنچی تاحال 6 مریض جاں بحق اور 6 صحت یاب ہوچکے ہیں۔کورونا وائرس سے متعلق حکومتی ویب سائیٹ کے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران
مزید 99 مریضوں میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی جس کے بعد ملک بھر میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 875 ہوگئی ہے۔سندھ میں کورونا کے تصدیق شدہ مریضوں کی تعداد 394، پنجاب میں 246، بلوچستان میں 110، گلگت بلتستان میں 71، خیبر پختونخوا میں 38 جب کہ اسلام آباد میں 15 ہے۔سرکاری اعداد و شمار کے تحت گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا سے مزید 3 افراد جاں بحق ہوئے ہیں جس کے بعد ملک میں اس وبا سے ہلاکتوں کی تعداد 6 ہوگئی ہے جب کہ 6 افراد صحت یاب ہوکر اپنے گھروں کو جاچکے ہیں۔۔وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار نے منگل سے صوبے بھر میں 14 روز کے لیے لاک ڈاؤن کا اعلان کردیا۔ لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ منگل سے صوبے بھر میں 14 روز کے لیے لاک ڈاؤن ہوگا۔ 24 مارچ سے 6 اپریل تک عوامی مقامات بند رہیں گے، پنجاب میں ڈبل سواری پر بھی پابندی ہوگی۔یوم پاکستان کی مناسبت سے اپنے پیغام میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ قوم آج کا دن ایسے حالات میں منا رہی ہے جب پوری دنیا ایک بڑے خطرے سے دوچار ہے، کورونا وائرس کی وباء نے ہمارے ملک کو بھی متاثر کیا ہے، کورونا وائرس کی وباء ہمارے لیے ایک امتحان ہے، سیاسی قیادت کو اس عزم و حوصلے کی پیروی کرنی چاہیے، جس کا مظاہرہ قرارداد پاکستان کو منظور کرتے ہوئے کیا گیا تھا،ہمیں ملک گیر لاک ڈاؤن کے ساتھ ساتھ دیگر حفاظتی اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔ تمام ادارے کورونا کی وباء کا مِل کر مقابلہ کرکے اس کا ہمیشہ ہمیشہ کے لیے خاتمہ کردیں۔اپنی ٹوئٹ میں فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ 23مارچ کا جذبہ قیام پاکستان کا باعث بنا۔ آج اسی جذبے کے تحت ہمیں یکجہتی اور ہم آہنگی کو فروغ دینا ہے۔ کورونا کے چیلنج سے نمٹنے کے لئے ہم میں کوئی تقسیم نہیں،عوام کا تحفظ ، سلامتی اور صحت ہم سب کی ترجیح ہے۔ وباء پر قابو پانے کے لیے مشترکہ کاوشوں کو تقویت دینا ہے۔کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے پیش نظر سول ایوی ایشن اتھارٹی نے 24 مارچ سے کراچی اور سکھر ایئرپورٹ غیر معینہ مدت کے لئے بند کرنے کا اعلان کردیا۔ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس کس درجے ( کیٹگری ) کا ہے ابھی حکومتی سطح پر تعین نہیں کیاجاسکا تاہم اس وقت ایشیائی ممالک میں ایران کو کورونا سے متاثرین کی فہرست میں سرفہرست دیکھا جارہا ہے جب کہ پاکستان میں کورونا کی
کیٹگری 2 یعنی دوسرے درجہ دیا جارہا ہے جبکہ ابھی تک اس بات کا بھی تعین نہیں کیا جاسکا کہ پاکستان میں وائرس سے ہونے والی شرح اموات کا تناسب کتنا ہے اور پاکستان میں کتنی تیزی سے پھیل رہا ہے اور آئندہ وائرس کے پھیلنے کی رفتار کیا ہو گی تاہم پاکستانی عوام اس وائرس کی ممکنہ تباہ کاریوں سے بے خبر ہیں، پاکستان میں وائرس اب تیسرے فیز (مرحلے) میں داخل ہورہا ہے جس میں وائرس کی شدت میں بھی تیزی آجائے گی۔کورونا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے سندھ میں رات 12 بجے سے لاک ڈاؤن شروع ہو گیا ہے جو کہ 15 روز تک جاری رہے گا۔ لاک ڈاؤن کو ’’کئیر فار یو‘‘ کا نام دیا گیا ہے، لاک ڈاؤن کے دوران انتہائی ضرورت کے سوا شہریوں کے گھروں سے نکلنے پر پابندی ہے۔ اشیائے صرف کی دکانیں اور میڈیکل اسٹورز کھلے ہیں۔محکمہ داخلہ پنجاب نے باضابطہ طور پر وفاق سے فوج کی مدد طلب کرلی ہے۔ وفاق کو بھجوائے گئے مراسلے میں کرونا وائرس سے ہیدا شدہ صورتحال کا ذکر کیا گیا ہے۔ مراسلے میں کہا گیا ہے کہ آرٹیکل 245 کے تحت سول انتظامیہ کی مدد کے پاک فوج کی مناسب تعداد مختص کی جائے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں