نیو یارک (پی این آئی) کورونا وائرس 162 ملکوں تک پھیل گیا ہے اور دنیا بھر میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد ایک لاکھ 94 ہزار 735 ہوگئی ہے جب کہ اس مہلک وائرس سے اب تک 7 ہزار 896 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے اٹلی، اسپین، فرانس اور ملائیشیا میں لاک ڈاؤن کردیا گیا ہے
جب کہ برطانیہ میں بھی حکام اس حوالے سے غور کر رہے ہیں۔سعودی عرب، ترکی اور متحدہ عرب امارات میں باجماعت نماز پر پابندی لگادی گئی ہے جب کہ ایران اور عراق میں نماز جمعہ کی ادائیگی بھی روک دی گئی ہے۔دنیا بھر کے سائنسدان مہلک کورونا وائرس کی ویکسین کی تیاری کے لیے سرتوڑ کوششیں کررہے ہیں۔ کورونا وائرس کے باعث دنیا بھر میں کاروباری سرگرمیاں شدید متاثر ہوئی ہیں جس کے باعث تیل کی قیمتیں گذشتہ چند برسوں کے دوران کم ترین سطح پر آگئی ہیں۔چین میں کورونا وائس کے نئے کیسز کی تعداد میں کمی ،مبینہ طور پر چین کے شہر ووہان سے پھیلنے والے وائرس سے سب سے زیادہ نقصان بھی چین کا ہوا ہے تاہم اب چین میں نئے کیسز کی کمی ہوئی ہے۔چینی حکام کے مطابق کورونا وائرس کے 21 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جس میں سے ایک کورونا وائرس کے مرکز صوبہ ہوبے میں جب کہ دیگر کیسز کی تصدیق بیرون ملک سے آنے والوں میں ہوئی ہے۔چین کے نیشنل ہیلتھ کمیشن کے مطابق 24 گھنٹوں میں چین میں 13 نئی ہلاکتیں سامنے آئی ہیں جس کے بعد اموات کی تعداد 3 ہزار 226 ہوگئی۔چین بھر میں مریضوں کی تعداد 80 ہزار 800 سے بڑھ گئی ہیں ،جس میں سے اب تک 68 ہزار 679 مریض صحت یاب ہو گئے اور 8 ہزار 976 افراد کا چین کے اسپتالوں میں علاج جاری ہے۔اٹلی میں ہلاکتیں 2 ہزار 503 ہوگئیں،چین کے بعد اٹلی کورونا سے متاثر ہونے والا دوسرا بڑا ملک ہے، اٹلی میں اب تک 27 ہزار سے زائد افراد کورونا سے متاثر ہوچکے ہیں جن میں سے 2 ہزار 503 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔اٹلی میں کورونا وائرس کے زیرعلاج مریضوں کی تعداد چین سے بھی کئی گنا بڑھ چکی ہے اور اس وقت 26 ہزار سے زائد افراد زیر علاج ہیں جب کہ چین میں اِس وقت زیر علاج مریضوں کی کل تعداد 8 ہزار 940 ہے۔خیال رہے کہ اٹلی میں اِس وقت لاک ڈاؤن جاری ہے اور ڈیڑھ کروڑ سے زائد آبادی کو قرنطینہ میں رکھا گیا ہے۔حکومت کی جانب سے ملک بھر میں اجتماع کی بھی اجازت نہیں ہے جس کے باعث کورونا وائرس سے مرنے والے افراد کی تجہیز و تدفین میں بھی مشکلات کا سامنا ہے۔ایران میں کورنا سے مزید 135 اموات،ایران میں کورونا وائرس سے مزید 135 افراد انتقال کرگئے ہیں جس کے بعد ایران میں اموات کی تعداد 988 ہوگئی ہے۔ترجمان ایرانی وزارت صحت کیانوش جہانپور کے مطابق ایران میں آج کورونا کے ایک ہزار 178 نئے کیسز ریکارڈ ہوئے ہیں جس کے بعد ایران میں کورونا وائرس کے متاثرین کی تعداد 16ہزار 169ہوگئی ہے۔چین اور پاکستان کا ایران پر عائد پابندیاں اٹھانے کا مطالبہ،چین اور پاکستان نے امریکا اور عالمی برادری سے ایران پر عائد پابندیاں اٹھانے کا مطالبہ کیا ہے۔ترجمان چینی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ایران پر مسلسل عائد یکطرفہ امریکی پابندیاں انسانیت کے خلاف ہیں۔چین کا کہنا ہے کہ امریکی پابندیاں ایران کے کورونا وائرس سے نمٹنے اور اقوام متحدہ اور دیگر اداروں کی جانب سے پہنچنے والی امداد کی راہ میں رکاوٹ ہیں۔وزیراعظم عمران خان نے ایران پر سے بھی پابندیاں اٹھانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پابندیاں اٹھانے سے ایران کو کورونا وائرس سے نمٹنے میں مدد ملےگی لہٰذا مشرق وسطیٰ میں کورونا وائرس سے بدترین متاثر ایران پر سے پابندیاں ہٹائی جائیں۔اسپین میں ہلاکتوں کی تعداد 510 ہوگئی،اسپین میں کورونا وائرس سے مزید 168 افراد ہلاک ہوئے ہیں جس کے بعد ملک میں ہلاکتوں کی تعداد 510 ہوچکی ہے۔ہسپانوی وزارت صحت کے مطابق اسپین میں کورونا سے متاثرہ تقریباً 1500 نئے کیسز ریکارڈ ہونے کے بعد اسپین میں کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد 11 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے۔رپورٹس کے مطابق کورونا سے اسپین کے دارالحکومت میڈرڈ کے شہری سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔جرمنی نے اپنی سرحدیں بند کردیں،جرمنی میں بھی کورونا وائرس کے کیسز میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے اور 1300 نئے کیسز کے بعد کل تعداد 8 ہزار 588 ہوچکی ہے۔جرمنی میں مزید 6 افراد کی اموات کے بعد ہلاکتوں کی تعداد 23 ہوگئی ہے جس کے بعد حکام نے فرانس، آسٹریا اور سوئٹزرلینڈ کے ساتھ سرحدیں بند کردی ہیں۔جنوبی کوریا میں 6 اموات ریکارڈ،جنوبی کوریا میں کورونا وائرس سے مزید 6 مریض ہلاک ہوئے ہیں جس کے بعد کل ہلاکتوں کی تعداد 81 ہوچکی ہے جب کہ متاثرہ افراد کی تعداد 8 ہزار 320 ہوچکی ہے۔کورونا کو روکنے کیلئے فرانس میں لاک ڈاؤن،فرانس میں اب تک کورونا وائرس سے 148 افراد ہلاک ہوچکے ہیں جب کہ متاثرہ افراد کی کل تعداد 6 ہزار 633 ہوچکی ہے۔حکام کی جانب سے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے 15 دن کا لاک ڈاؤن لگا دیا گیا ہے جس کے تحت شہریوں پر سخت پابندیاں عائد کی گئی ہیں اور غیر ضروری طور پر گھر سے نکلنے سے منع کردیا گیا ہے۔امریکا میں مزید 8 ہلاکتیں،امریکا میں بھی کورونا وائرس سے مزید 8 افراد ہلاک ہوئے ہیں جس کے بعد وہاں کل ہلاکتوں کی تعداد 94 ہوچکی ہے۔امریکا میں 600 نئے کیسز سامنے آئے ہیں جس کے بعد متاثرہ افراد کی تعداد 5 ہزار 200 سے تجاوز کرچکی ہے۔امریکی ہیلتھ کیئر حکام نے خبردار کیا ہے کہ عالمی وبا سے نمٹنے کے لیے امریکا کے پاس طبی سامان ناکافی ہے۔بھارت میں کورونا سے تیسری ہلاکت کی تصدیق،بھارت میں کورونا وائرس سے تیسری ہلاکت کی تصدیق ہوئی ہے جب کہ وہاں متاثرہ افراد کی کل تعداد 142 ہوچکی ہے۔ کورونا وائرس کے پیش نظر بھارت نے نئی سفری پابندیوں کا اعلان کیا ہے جس کے تحت یورپی یونین کے ممالک، ترکی اور برطانیہ سے آنے والے تمام افراد پر بھارت میں داخلے پر کل سے مکمل پابندی ہوگی۔اس کے علاوہ افغانستان، فلپائن اور ملائشیا سے آنے والوں پر بھی 31 مارچ تک پابندی عائد کردی گئی ہے۔متحدہ عرب امارات، قطر، اومان، کویت سے بھارت آنے والے افراد کو 14 دنوں کے لیے قرنطینہ میں رہنا ہوگا۔کورونا کے پیش نظر تاج محل سمیت دیگر یادگار اور میوزیم 31 مارچ تک بند کردیے گئے ہیں۔
پاکستان نیوز انٹرنیشنل (پی این آئی) قابل اعتبار خبروں کا بین الاقوامی ادارہ ہے جو 23 مارچ 2018 کو برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں قائم کیا گیا، تھوڑے عرصے میں پی این آئی نے دنیا بھر میں اردو پڑہنے، لکھنے اور بولنے والے قارئین میں اپنی جگہ بنا لی، پی این آئی کا انتظام اردو صحافت کے سینئر صحافیوں کے ہاتھ میں ہے، ان کے ساتھ ایک پروفیشنل اور محنتی ٹیم ہے جو 24 گھنٹے آپ کو باخبر رکھنے کے لیے متحرک رہتی ہے، پی این آئی کا موٹو درست اور بروقت اور جامع خبر ہے، پی این آئی کے قارئین کے لیے خبریں، تصاویر اور ویڈیوز انتہائی احتیاط کے ساتھ منتخب کی جاتی ہیں، خبروں کے متن میں ایسے الفاظ کے استعمال سے اجتناب برتا جاتا ہے جو نا مناسب ہوں اور جو آپ کی طبیعت پر گراں گذریں، پی این آئی کا مقصد آپ تک ہر واقعہ کی خبر پہنچانا، اس کے پیش منظر اور پس منظر سے بر وقت آگاہ کرنا اور پھر اس کے فالو اپ پر نظر رکھنا ہے تا کہ آپ کو حالات حاضرہ سے صرف آگاہی نہیں بلکہ مکمل آگاہی حاصل ہو، آپ بھی پی این آئی کا دست و بازو بنیں، اس کا پیج لائیک کریں، اس کی خبریں، تصویریں اپنے دوستوں اور رابطہ کاروں میں شیئر کریں، اللہ آپ کا حامی و ناصر ہو، ایڈیٹر
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں