اسلام آباد (پی این آئی) کرونا وائرس کے حوالے سے بلائے گئے قومی سلامتی کمیٹی کے اہم ترین اجلاس میں غیر معمولی فیصلے کیے گئے ہیں۔وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت ہونے والے قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سمیت تینوں مسلح افواج کے سربراہان اور ڈی جی آئی
ایس آئی نے شرکت کی۔ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ ، دفاع، خارجہ، داخلہ اور قانون کے وزرا بھی شریک ہوئے۔ خیال رہے کہ ملکی تاریخ میں پہلی بار کسی وبا کے خطرے کے پیش نظر قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس بلایا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کرونا وائرس کے حوالے سے بریفنگ دی اور ملک میں ہیلتھ ایمرجنسی نافذ کرنے کی سفارش کی۔ سندھ حکومت کی جانب سے اجلاس کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ انہوں نے 31 مئی تک تعلیمی ادارے بند رکھنے کا اعلان کیا ہے۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پاکستان کے تمام تعلیمی ادارے جن میں سرکاری و نجی سکولز، کالجز ، یونیورسٹیز اور مدارش شامل ہیں، کو 5 اپریل تک بند رکھا جائے گا۔ وزیر تعلیم شفقت محمود نے ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ وزارت تعلیم 27 مارچ کو صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد چھٹیوں کو جاری رکھنے یا سکول کھولنے کا فیصلہ کرے گی۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ 23 مارچ کو یوم پاکستان کی پریڈ منسوخ کردی جائے، 23 مارچ کو یوم پاکستان کے حوالے سے ہونے والے تمام تقریبات بھی منسوخ کردی گئی ہیں ۔ اجلاس میں ایئر پورٹس اور بارڈرز پر نگرانی کا عمل سخت کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ پاکستان میں وبا کنٹرول میں ہے، لاہور ، کراچی اور اسلام آبادکے علاوہ باقی ایئر پورٹس پر انٹرنیشنل فلائٹس معطل کردی گئی ہیں، اگلے 15 روز کیلئے تمام بارڈرز کو بند کرنا ہوگا اور داخلی راستوں پر اقدامات مزید سخت کرنا ہوں گے۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پی ایس ایل کے جو میچز لاہور منتقل کیے گئے ہیں ان میں تماشائیوں کو شرکت کی اجازت نہیں ہوگی اور وہ بند سٹیڈیم میں کرائے جائیں گے۔ واضح رہے کہ پی ایس ایل کا پلے آف مرحلہ ختم کرکے اسے سیمی فائنل میں تبدیل کردیا گیا ہے اور اگلے میچز لاہور منتقل کردیے گئے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں