وزیراعظم نے عالمی برادری کو آنے والے خطرا ت سے قبل از وقت خبردار کر دیا

اسلام آباد (پی این آئی) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ عالمی برادری کو بھارتی میں نسلی پرستی روکنا ہوگی، مودی کے ہندو بالادستی کے نسل پرست نظریے کی بھینٹ فی الحال صرف کشمیری اور مسلمان ہیں، کل کو دیگر اقلیتیں بھی ان بڑھتے حملوں کی زد میں آئیں گی۔انہوں نے ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ اگر

نسلی بالادستی کے اس ایجنڈے کی پیش قدمی نہ روکی گئی تو دلتوں سمیت بھارت میں مقیم تمام گروہ اس کی زد میں آئیں گے۔ نتیجتاً جو بھی اختلاف کی جسارت کرے گا ان فسطائیوں کے ہاتھوں تشدد کا نشانہ بنےگا۔ صورتحال کے سدباب کیلئے عملی اقدامات نہ اٹھائے گئے تو اس کے نتائج خطے سے باہر بھی محسوس کئے جائیں گے۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ میں عالمی برادری کو مسلسل متنبہ کررہا ہوں کہ تمام اقلیتیں ایک دن مودی کے ہندو بالادستی کے نسل پرست نظریے کی بھینٹ چڑھیں گی۔ فی الحال تو کشمیر اور بھارت میں بسنے والے مسلمان نشانہ ہیں لیکن دیگر اقلیتیں بھی عدم برداشت اور ان بڑھتے ہوئے حملوں کی زد میں آئیں گی۔دوسری جانب کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق فوجیوں اور نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی کے اہلکاروں نے سری نگر ، بڈگام ، اسلام آباد ، پلوامہ ، بارہمولہ، کپواڑہ، کشتواڑ، ڈوڈہ، بھدرواہ، راجوری اور دیگر علاقوں میں آپریشن اور گھروں پر چھاپوں کے دوران متعدد نوجوانوں کوگرفتار کیاہے۔ان کارروائیوں کا بنیادی مقصد لوگوں میں خوف وہراس پیدا کرنا ہے۔ ان علاقوں کے لوگوں نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بتایا کہ فوجی اہلکار زبردستی ان کے گھروں میں گھس کر مکینوں کو ہراساں کرتے اوراملاک کی توڑ پھوڑ کرتے ہیں۔ این آئی اے نے سرینگر اور پلوامہ کے علاقوں سے گزشتہ کچھ دنوں کے دوران ایک خاتون اور اس کے والد سمیت 4 افراد کو گرفتار کیاہے۔دریں اثنا آج مسلسل 216ویں روز جاری رہنے والے فوجی محاصرے کے باعث وادی کشمیر کے رہائشیوں کو بدستورشدید مشکلات کا سامنا رہا۔ کشمیر پریس کلب نے سرینگرمیں جاری ایک بیان میں بھارتی پویس کی طرف سے ضلع پلوامہ میں دو فوٹو جرنلسٹوں کو ہراساںکیے جانے کی شدید مذمت کی ہے۔ بھارتی پولیس نے ضلع کے علاقے ہاکرپورہ میںاین آئی اے کے چھاپے کے دوران دو کیمرہ مینوں قیوم خان اور قیصر میر کو اپنے پیشہ ورانہ فرائض کی انجام دہی سے روک دیا۔پولیس نے ان کے کیمرے اور دوموبائل فون بھی چھین لیے اور کئی گھنٹوں بعد واپس کئے۔ قیصر میر نے کہا کہ بھارتی فوجیوں نی29 فروری کو اسے پلوامہ ہی کے علاقے باباگنڈ میں محاصرے اور تلاشی کی ایک کارروائی کے دوران انسانی ڈھال کے طور پر بھی استعمال کیا۔جموںوکشمیر اسلامی تنظیم آزادی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں بھارت پر زوردیا کہ وہ زمینی حقائق کو تسلیم کرے، تنازعہ کشمیر کے حوالے سے اپنی ہٹ دھرمی ترک کرے اور اسے پرامن طریقے سے حل کرنے کے لیے مذاکرات کی میز پر آئے۔ادھر سرینگر کے علاقے مہاراج گنج میں نامعلوم مسلح افراد نے بھارتی سینٹرل ریزرو پولیس فورس کے ایک بنکر پردستی بم سے حملہ کیا جس سے ایک شہری جاں بحق جبکہ ایک اور زخمی ہو گیا۔ نامعلوم مسلح افراد نے ضلع پلوامہ کے علاقے

ترال میں ایک شہری شبیر احمد بٹ کو گولیاں مار کر قتل کر دیا۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔پاکستان نیوز انٹرنیشنل (پی این آئی) قابل اعتبار خبروں کا بین الاقوامی ادارہ ہے جو 23 مارچ 2018 کو برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں قائم کیا گیا، تھوڑے عرصے میں پی این آئی نے دنیا بھر میں اردو پڑہنے، لکھنے اور بولنے والے قارئین میں اپنی جگہ بنا لی، پی این آئی کا انتظام اردو صحافت کے سینئر صحافیوں کے ہاتھ میں ہے، ان کے ساتھ ایک پروفیشنل اور محنتی ٹیم ہے جو 24 گھنٹے آپ کو باخبر رکھنے کے لیے متحرک رہتی ہے، پی این آئی کا موٹو درست اور بروقت اور جامع خبر ہے، پی این آئی کے قارئین کے لیے خبریں، تصاویر اور ویڈیوز انتہائی احتیاط کے ساتھ منتخب کی جاتی ہیں، خبروں کے متن میں ایسے الفاظ کے استعمال سے اجتناب برتا جاتا ہے جو نا مناسب ہوں اور جو آپ کی طبیعت پر گراں گذریں، پی این آئی کا مقصد آپ تک ہر واقعہ کی خبر پہنچانا، اس کے پیش منظر اور پس منظر سے بر وقت آگاہ کرنا اور پھر اس کے فالو اپ پر نظر رکھنا ہے تا کہ آپ کو حالات حاضرہ سے صرف آگاہی نہیں بلکہ مکمل آگاہی حاصل ہو، آپ بھی پی این آئی کا دست و بازو بنیں، اس کا پیج لائیک کریں، اس کی خبریں، تصویریں اپنے دوستوں اور رابطہ کاروں میں شیئر کریں، اللہ آپ کا حامی و ناصر ہو، ایڈیٹر

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں