اسلام آباد (پی این آئی) والدین کی نافرمانی پر سزا کا بل سینیٹ میں منظور کر لیا گیا ہے۔والدین اولاد کے خیال نہ رکھنے کی شکایت کمیشن کو خط یا فون پر دے سکیں گے۔وارننگ کے بجائے نہ سمجھنے والے بچوں کے خلاف قانون حرکت میں آئے گا۔نیا اخبار کی رپورٹ کے مطابق سینیٹ کی فنکشنل کمیٹی برائے انسانی حقوق
نے زینب الرٹ بل کے پانچویں حصے پر غور و خوص کے بعد نقائص اور دہرے پن کو دور کرنے کے لیے بعض ترامیم کی سفارش کی ہے،کمیٹی نے بزرگ والد کا خیال نہ رکھنے والے بچوں کے لیے سزا اور جرمانہ مقرر کرنے سے متعلق بل متفقہ طور پر منظور کر لیا ہے، بل کے مطابق معمر والدین،بزرگوں کے حقوق کے لیے وئلفئیر کمیشن بنےگا۔اولڈ ایچ ہومز تعمیر ہوں گے۔جمعہ کو کمیٹی کا اجلاس چئیرمین سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر کی زیر صدارت ہوا جس میں زینب الرٹ ریسپانس اینڈریکوری بل پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔بل کے سیکشن 14 اور 16 کو خاررج سیکشن 8(۱) کے بعد سیکشن 17 سے ایک سطر شامل کی گئی ہے۔اجلاس میں رائٹس آف پرسنز وید ڈس ایبیلیٹیز بل 2020 پر بھی بحث کی گئی۔کمیٹی میں موجود معذور افراد نے بل کا اطلاق صرف اسلام آباد کے بجائے ملک بھر کے لیے کرنے کا مطالبہ کیا۔معذور افراد نے ہوائی سفر کے دوران پی آئی اے کے عملے کے غیر مناسب رویے کی جانب مبذول کرائی،معذور شخص نے کہا ہے کہ ہمیں متعدد بینکوں میں بھی غیر انسانی رویوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔قائمہ کمیٹی نے معذور افراد کو ریلیف نہ دینے پر پی آئی اے اور سٹیٹ بینک کو آئندہ اجلاس میں طلب کر لیا۔معمر والدین اور بزرگ شہریوں کی فلاح سے متعلق بل کو متفقہ طور پر منظور کر لیا گیا۔بل کے تحت معمر والدین اور بزرگوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے 6 ماہ میں وئلفئیر کمیشن قائم کیا جائے گا۔کمیشن بزرگ شہریوں کی معاشرتی ،ذہنی،جسمانی اور نفسیاتی بہبود کے لیے پالیسی تشکیل دے گا۔کمیشن ازخود نوٹس بھی لے سکے گا کہ کون سا ایسا بچہ ہے جو اپنے والدین کا خیال نہیں رکھ رہا۔ماں باپ اس کیشن کو خط بھی لکھ سکتےہیں۔ٹیلی فون اور رپورٹ بھی کر سکتے ہیں۔پہلے بچوں کو سمجھانے کی کوشش کی جائے گی اگر وہ نہیں سجھتے تو پھر کمیشن اس کا کیس بنائے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں