اگر آپ ان 3.5 ارب صارفین میں شامل ہیں جو ونڈوز، میک، لینکس یا اینڈرائیڈ پر گوگل کروم استعمال کرتے ہیں تو محتاط رہیں، کیونکہ گوگل نے ایک ہفتے کے دوران دوسری بار ہنگامی سیکیورٹی اپ ڈیٹ جاری کی ہے تاکہ ایک سنگین خامی کو دور کیا جا سکے۔ یہ خامی صارفین کے سسٹمز کو ریموٹ کوڈ ایکزیکیوشن حملوں کے خطرے سے دوچار کر سکتی ہے۔
تازہ اپ ڈیٹ CVE-2025-12036 نامی خطرناک بگ کے لیے جاری کی گئی ہے جو کروم کے V8 جاوا اسکرپٹ انجن میں دریافت ہوا۔ اس خامی کے ذریعے ہیکرز صرف کسی متاثرہ ویب سائٹ پر وزٹ کرانے سے ہی صارف کے سسٹم میں نقصان دہ کوڈ چلا سکتے ہیں، اور اس کے لیے صارف کو کوئی اضافی عمل کرنے کی ضرورت نہیں ہوتی۔
گوگل کی ٹیم کے رکن سرینواس سِستا کے مطابق یہ مسئلہ کمپنی کے AI سیکیورٹی ٹول “Big Sleep” نے دریافت کیا۔ تاہم گوگل نے بگ کی تفصیلات فی الحال ظاہر نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ صارفین اپ ڈیٹ انسٹال کر سکیں۔
یہ اپ ڈیٹ تمام پلیٹ فارمز پر جاری کر دی گئی ہے اور چند دنوں میں تمام صارفین تک پہنچ جائے گی۔
اپنے براؤزر کو محفوظ رکھنے کے لیے ونڈوز اور میک صارفین کروم کو ورژن 141.0.7390.122 یا .123 تک اپ ڈیٹ کریں، جبکہ لینکس اور اینڈرائیڈ صارفین کے لیے ورژن 141.0.7390.122 دستیاب ہے۔
عموماً کروم خودکار طور پر اپ ڈیٹ ہو جاتا ہے، لیکن آپ دستی طور پر بھی چیک کر سکتے ہیں۔ اس کے لیے Settings میں جا کر About Google Chrome پر جائیں، جہاں براؤزر تازہ ترین ورژن خود انسٹال کر دے گا۔
یاد رکھیں، اپ ڈیٹ کے بعد براؤزر کو دوبارہ کھولنا ضروری ہے ورنہ نیا سیکیورٹی پیچ فعال نہیں ہوگا۔ چونکہ اس خامی کو استعمال کرتے ہوئے حملے شروع ہو چکے ہیں، اس لیے بہتر ہے کہ آپ فوری طور پر اپنا براؤزر اپ ڈیٹ کریں تاکہ آپ کا ڈیٹا اور ڈیوائس محفوظ رہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں






