یوٹیوب نے ایک نیا فیچر متعارف کرانے کا اعلان کیا ہے جو مصنوعی ذہانت (اے آئی) کی مدد سے صارفین کی عمر کا اندازہ لگائے گا، تاکہ انہیں ان کی عمر کے مطابق محفوظ اور موزوں مواد فراہم کیا جا سکے۔
رپورٹس کے مطابق یہ فیچر 13 اگست 2025 سے مرحلہ وار نافذ کیا جائے گا اور ابتدائی طور پر امریکا میں محدود صارفین پر اس کی آزمائش کی جائے گی۔ یوٹیوب کا کہنا ہے کہ اس مشین لرننگ پر مبنی ٹیکنالوجی سے صارف کی ویڈیو دیکھنے کی عادات، سرچ ہسٹری، اور اکاؤنٹ کی معلومات کی بنیاد پر اس کی عمر کا تخمینہ لگایا جائے گا۔
اگر نظام کسی صارف کو کم عمر سمجھتا ہے تو اس پر خودکار طور پر عمر سے متعلق پابندیاں نافذ ہو جائیں گی، مثلاً بعض ویڈیوز یا فیچرز تک رسائی محدود کی جا سکتی ہے۔
یوٹیوب کے مطابق اگر کسی صارف کو لگے کہ عمر کا اندازہ درست نہیں لگایا گیا تو وہ اپنی عمر کی تصدیق سرکاری شناختی کارڈ یا کریڈٹ کارڈ کے ذریعے کر سکتا ہے۔
کمپنی نے مزید بتایا کہ اس آزمائشی مرحلے کے نتائج کی روشنی میں اس فیچر کو دیگر ممالک تک توسیع دی جائے گی۔
یوٹیوب کا مؤقف ہے کہ یہ اقدام کم عمر صارفین کو زیادہ محفوظ ڈیجیٹل تجربہ فراہم کرنے کی کوشش ہے، چاہے ان کے اکاؤنٹ میں دی گئی تاریخ پیدائش کچھ بھی ہو۔ تاہم، یہ فیچر کم عمر صارفین کے لیے کچھ پابندیاں بھی لا سکتا ہے، جو ان کے لیے ناپسندیدہ ہو سکتی ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں