پاکستان کی نیشنل آرٹیفیشل انٹیلی جنس (AI) پالیسی باقاعدہ طور پر منظور کر لی گئی ہے۔ وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی شزہ فاطمہ کے مطابق، اس پالیسی کے تحت 2030ء تک مصنوعی ذہانت کے شعبے میں 30 لاکھ نئی ملازمتیں پیدا ہوں گی اور ملکی جی ڈی پی میں 7 سے 12 فیصد تک اضافہ متوقع ہے۔ نیشنل اے آئی پالیسی ایک جامع روڈ میپ ہے، جس کا مقصد نہ صرف پاکستان میں مصنوعی ذہانت کے محفوظ اور مؤثر استعمال کو فروغ دینا ہے بلکہ عالمی مقابلے میں شامل ہو کر قائدانہ کردار ادا کرنا بھی ہے۔
اسی دوران پاکستان اور رومانیہ نے سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبے میں شراکت داری کو مزید مضبوط بنانے پر اتفاق کیا ہے۔ رومانیہ نے پاکستان کو یورپی پروگرامز میں شمولیت کی پیشکش کی ہے۔ وفاقی وزیر کا کہنا ہے کہ یورپی فنڈنگ پروگرامز سے پاکستان کو ٹیکنالوجی کے شعبے میں نئی راہیں اور مواقع میسر آئیں گے۔ رومانیہ، جو یورپ کا ابھرتا ہوا آئی ٹی مرکز سمجھا جاتا ہے، پاکستان کے ساتھ قریبی تعاون کا خواہاں ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں