ڈیجیٹل دور میں ایک بالغ فرد روزانہ اوسطاً چھ گھنٹے اسکرین کے سامنے گزارتا ہے،
جس سے آنکھوں پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں اور کمپیوٹر وژن سنڈروم جیسی علامات جیسے خشک آنکھیں، دھندلا پن، سردرد اور تھکن عام ہو گئی ہیں۔ ماہرین کے مطابق ہر بیس منٹ بعد بیس فٹ دور کسی چیز کو بیس سیکنڈ تک دیکھنا آنکھوں کے لیے مفید ہے، جبکہ اسکرین کی اونچائی اور روشنی کا درست انداز بھی ضروری ہے۔ پلک جھپکنا نہ بھولیں اور اردگرد کی فضا میں نمی برقرار رکھیں، اس کے علاوہ نائٹ موڈ یا بلیو لائٹ فلٹر کا استعمال بھی فائدہ مند ہے۔ تفریح یا سوشل میڈیا کے لیے اسکرین کے غیر ضروری استعمال سے پرہیز کریں اور اسکرین ٹائم پر نظر رکھنے والی ایپس کا استعمال کریں، کیونکہ یہ چھوٹے اقدامات بینائی کو محفوظ رکھنے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں