گوگل نے 32 ارب ڈالر میں کمپنی خرید لی

 

گوگل نے منگل کے روز اعلان کیا کہ وہ تیزی سے ترقی کرتی ہوئی سائبر سیکیورٹی کمپنی “وز” کو 32 ارب ڈالر میں خرید رہا ہے۔ یہ معاہدہ گوگل کی تاریخ کی سب سے بڑی خریداری ثابت ہوگا۔ یہ معاہدہ مکمل طور پر نقد ادائیگی پر مشتمل ہے اور اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ گوگل مصنوعی ذہانت کے اس تیزی سے بڑھتے ہوئے دور میں کلاؤڈ سیکیورٹی اور سائبر سیکیورٹی پر بڑا سرمایہ لگا رہا ہے۔

سی این این کے مطابق یہ ڈیل حکومتی منظوری سے مشروط ہے اور گوگل کی اب تک کی سب سے بڑی خریداری کو بھی پیچھے چھوڑ دے گی۔ اس سے قبل 2012 میں گوگل نے موٹرولا موبیلیٹی کو 12.5 ارب ڈالر میں خریدا تھا جسے بعد میں بھاری نقصان کے ساتھ بیچنا پڑا تھا۔

کلاؤڈ کمپیوٹنگ کے لیے سائبر سیکیورٹی سافٹ ویئر تیار کرنے والی نیویارک کی کمپنی وز نے محض پانچ سالوں میں غیر معمولی ترقی کی ہے۔ اس کی بنیاد عساف راپاپورٹ، امی لٹواک، ینون کوسٹیکا اور رائے رزینک نے رکھی تھی۔ یہ افراد اسرائیلی ڈیفنس فورسز کی سائبر انٹیلی جنس یونٹ 8200 میں خدمات انجام دے چکے تھے۔

وز کے سی ای او عساف راپاپورٹ نے کمپنی کے بلاگ پوسٹ میں کہا “وز نے انتہائی کم عرصے میں بے پناہ کامیابی حاصل کی ہے، لیکن سائبر سیکیورٹی کی دنیا تیزی سے بدل رہی ہے، اور ہمیں بھی اسی رفتار سے آگے بڑھنا ہوگا۔ وقت یہی ہے۔”گزشتہ سال وز اور گوگل کے درمیان خریداری کے حوالے سے بات چیت ہو رہی تھی، اور اس وقت معاملہ تقریباً 23 ارب ڈالر میں طے ہونے کی امید تھی، تاہم دونوں فریق کسی معاہدے پر نہیں پہنچ سکے اور وز نے اس کے بجائے اپنی ابتدائی عوامی پیشکش (آئی پی او) پر توجہ دینے کا فیصلہ کیا تھا۔

اب یہ معاہدہ ایک ایسے وقت میں طے پایا ہے جب سابق امریکی صدر جوبائیڈن کے سخت اینٹی ٹرسٹ قوانین کے حامی حکام مستعفی ہو چکے ہیں۔ انہوں نے بڑی ٹیک کمپنیوں کے بڑے انضمام اور خریداریوں کو روکنے کے لیے متعدد اقدامات کیے تھے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close