موبائل نیٹ ورک 4 جی اب چاند پر بھی کام کرے گا

ویسے تو 5 دہائیوں سے زائد عرصے سے چاند پر کسی انسان نے قدم نہیں رکھے مگر وہاں اب 4 جی موبائل نیٹ ورک ضرور نصب ہونے والا ہے۔

جی ہاں واقعی امریکی نجی کمپنی Intuitive Machines کے آئی ایم 2 نامی مشن کے ذریعے ایسا ممکن ہوگا۔یہ مشن 6 مارچ کو چاند پر لینڈ کرنے کی کوشش کرے گا اور وہاں لونر سرفیس کمیونیکیشن سسٹم (ایل ایس سی ایس) کی تنصیب پر کام کرے گا۔ناسا اور فن لینڈ کی ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی نوکیا نے چاند پر 4 جی سیلولر نیٹ ورک کی تنصیب کے لیے شراکت داری کی ہے۔اس منصوبے کا مقصد چاند سمیت دیگر سیاروں پر انسانوں کے طویل المعیاد قیام کو ممکن بنانا ہے۔

ناسا کے مطابق آئی ایم 2 مشن 26 فروری کو اسپیس ایکس کے فالکن 9 راکٹ کے ذریعے لانچ کیا گیا تھا۔آئی ایم 2 میں ایل ایس سی ایس کے ساتھ ساتھ ناسا کے مختلف پے لوڈز بھی موجود ہیں۔اس سسٹم کو ایچ ڈی ویڈیوز، میسجز اور دیگر ڈیٹا بھیجنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔2024 میں ناسا کے اسپیس ٹیکنالوجی مشن ڈائریکٹوریٹ کے ڈپٹی ایسوسی ایٹ ایڈمنسٹریٹر والٹ اینگلیونڈ نے بتایا تھا کہ پہلا چیلنج تو یہ ہے کہ مناسب حجم، وزن اور پاور سے لیس ایسا نیٹ ورک تیار کیا جائے جسے انسانوں کے بغیر نصب کرنا ممکن ہو اور وہ چاند پر کام بھی کرتا رہے۔

اس 4 جی نیٹ ورک یونٹ کو فن لینڈ کی کمپنی کی لیبارٹری میں تیار کیا گیا جو متعدد کمرشل ٹیکنالوجیز سے لیس ہے۔یہ نیٹ ورک بہت زیادہ درجہ حرارت، ریڈی ایشن اور خلائی ماحول میں کام کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔لینڈر پر موجود روور اپنے سرچ مشن کے دوران تصاویر اور ویڈیوز لینڈر اور پھر زمین پر رئیل ٹائم میں 4 جی نیٹ ورک کے ذریعے بھیجے گا۔اسی طرح آئندہ برسوں میں ناسا کے آرٹیمس 3 مشن کے تحت انسانوں کو بھی چاند کے قطب جنوبی میں بھیجا جائے گا اور یہ 4 جی نیٹ ورک ان کے لیے انتہائی اہم ثابت ہوگا۔

اگر چاند پر یہ موبائل نیٹ ورک کام کرنے لگتا ہے تو یہ خلا میں پہلا 4 جی سسٹم ہوگا جس سے چاند کی سطح پر رہتے ہوئے بھی رابطوں، تیز انٹرنیٹ اور دیگر کاموں میں مدد مل سکے گی۔ناسا کی جانب سے 2020 میں فن لینڈ کی کمپنی کو چاند پر 4 جی نیٹ ورک کی تنصیب کا کام سونپا تھا اور جب سے اس کی تیاریاں کی جا رہی تھیں۔پہلے اس 2023 میں چاند پر بھیجنے کا منصوبہ بنایا گیا تھا مگر ایسا ممکن نہیں ہوسکا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close