واشنگٹن (پی این آئی) امریکی کانگریس نے اپنے ملازمین کو چینی چیٹ بوٹ “ڈیپ سیک” استعمال کرنے سے روک دیا ہے۔
کانگریس کے دفاتر کو باضابطہ طور پر خبردار کیا گیا ہے کہ وہ اس چیٹ بوٹ کو اپنے سرکاری فونز، کمپیوٹرز اور دیگر آلات پر انسٹال نہ کریں۔این ڈی ٹی وی کے مطابق ہاؤس کے چیف ایڈمنسٹریٹو آفیسر کی جانب سے جاری کردہ نوٹس میں کہا گیا ہے کہ ڈیپ سیک فی الحال زیرِ جائزہ ہے اور کانگریس میں اس کا استعمال غیر مجاز قرار دیا گیا ہے۔ نوٹس میں خبردار کیا گیا کہ سائبر حملہ آور پہلے ہی اس چیٹ بوٹ کو بدنیتی پر مبنی سافٹ ویئر پھیلانے اور ڈیوائسز کو نقصان پہنچانے کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔ اسی خدشے کے پیشِ نظر کانگریس نے تمام سرکاری آلات پر ڈیپ سیک کے استعمال کو محدود کرنے کے لیے حفاظتی اقدامات نافذ کر دیے ہیں۔ اب کسی بھی ملازم کو سرکاری کمپیوٹر، فون یا ٹیبلٹ پر ڈیپ سیک انسٹال کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
یہ پہلا موقع نہیں ہے جب کانگریس نے مصنوعی ذہانت سے متعلق کسی سافٹ ویئر پر پابندی عائد کی ہو۔ 2023 میں کانگریس نے چیٹ جی پی ٹی کے مفت ورژن پر پابندی لگا دی تھی جبکہ اس کا صرف مخصوص مقاصد کے لیے ادائیگی شدہ ورژن استعمال کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔ اسی طرح گزشتہ اپریل میں مائیکروسافٹ کوپائلٹ کے استعمال پر بھی پابندی لگا دی گئی تھی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں