اسلام آباد(پی این آئی)میٹا نے صارفین کو ٹک ٹاک کی بجائے انسٹا گرام استعمال کرنے پر مجبور کرنے کے لیے نئے پروگرام پر عملدرآمد شروع کر دیا ہے۔
دی انفارمیشن کی ایک رپورٹ کے مطابق میٹا کی فوٹو شیئرنگ ایپ انسٹا گرام کی جانب سے کریٹیرز کو ماہانہ 10 سے 50 ہزار ڈالرز تک کا بونس دیا جا رہا ہے۔بس شرط یہ ہے کہ وہ اپنی ویڈیوز ٹک ٹاک سمیت کسی اور پلیٹ فارم سے قبل انسٹا گرام ریلز میں پوسٹ کریں۔میٹا کی جانب سے اس رپورٹ پر ابھی تک کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا گیا۔یہ واضح نہیں کہ اس نئے پروگرام پر صارفین کا ردعمل کیا ہے یا اس سے کیا اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔
میٹا کی جانب سے اس سے قبل بھی اپنے پلیٹ فارمز پر صارفین کو کھینچنے کے لیے مالیاتی مراعات دی گئی ہیں، مگر اس طرح کی مراعات ہمیشہ عارضی ہوتی ہیں۔مثال کے طور پر میٹا نے ریلز پلے بونس پروگرام کو ختم کر دیا جو کہ ٹک ٹاک کے کریٹیر فنڈ پروگرام سے ملتا جلتا تھا۔اب نئے پروگرام کے تحت دی جانے والی رقم بھی زیادہ طویل عرصے تک ملنے کا امکان نہیں۔یہ ٹک ٹاک کے صارفین کو اپنی جانب کھینچنے کے لیے انسٹا گرام کی جانب سے کیا جانے والا واحد قدم نہیں۔
گزشتہ چند روز کے دوران انسٹا گرام میں کافی تبدیلیاں کی گئی ہیں۔مثال کے طور پر چوکور گرڈ (grid) کو ریلز ویڈیوز کے لیے rectangles ڈیزائن میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔انسٹا گرام کی جانب سے ایک نئی ویڈیو ایڈیٹنگ ایپ ایڈٹس کو بھی متعارف کرایا گیا ہے جو ٹک ٹاک کی کیپ کٹ ایپ کو ٹکر دے گی۔انسٹا گرام کی جانب سے ریلز ویڈیوز کے دورانیے کو بھی 90 سیکنڈ سے بڑھا کر 3 منٹ کر دیا گیا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں