چین کے 2 خلا بازوں نے طویل ترین دورانیے تک اسپیس واک کا عالمی ریکارڈ اپنے نام کرلیا ہے۔
یہ ریکارڈ 2 دہائیوں سے زائد عرصے قبل امریکی خلا بازوں نے قائم کیا تھا جسے اب چینی خلا بازوں نے توڑ دیا ہے۔چائنا مینڈ اسپیس ایجنسی (سی ایم ایس اے) کے مطابق تیانگ اونگ اسپیس اسٹیشن میں مقیم Cai Xuzhe اور Song Lingdong نے 9 گھنٹے 6 منٹ تک خلا میں چہل قدمی کی۔اس سے قبل یہ ریکارڈ 11 مارچ 2001 کو امریکی خلا باز جیمز ووس اور سوزن ہیلمس نے قائم کیا تھا جو ڈسکوری اسپیس شٹل سے 8 گھنٹے 56 منٹ تک باہر رہے تھے۔
مئی 2024 میں شینزو 18 مشن کے ذریعے چینی اسپیس اسٹیشن پر پہنچنے والے 2 خلا بازوں نے 8 گھنٹے 23 منٹ تک خلا میں چہل قدمی کی تھی۔چینی میڈیا کے مطابق مئی میں کی جانے والی چہل قدمی کے دوران خلا بازوں نے Feitian اسپیس سوٹ پہنے تھے تاکہ اسپیس اسٹیشن سے باہر کام کیا جاسکے۔Cai Xuzhe اور Song Lingdong اسپیس اسٹیشن کے Wentian لیب موڈیول سے 2 میٹر طویل سیفٹی کیبل کی مدد سے باہر نکلے۔یہ دونوں خلا باز 31 اکتوبر کو شینزو 19 مشن کے ذریعے تیانگ اونگ اسپیس اسٹیشن میں پہنچے تھے۔ان کی چہل قدمی کے دوران ان کی تیسری ساتھی وانگ ہوزی اسپیس اسٹیشن کے اندر موجود تھیں۔
سی ایم ایس اے نے دونوں خلا بازوں کی طویل چہل قدمی کو مکمل کامیابی قرار دیا ہے۔یہ مشن سابق فائٹر پائلٹ Song Lingdong کے لیے بہت اہم تھا جو 1990 کی دہائی میں پیدا ہونے والے پہلے ایسے چینی خلا باز ہیں جن کو خلا میں چہل قدمی کا موقع ملا۔مشن کمانڈر Cai Xuzhe کی یہ تیانگ اونگ اسپیس اسٹیشن سے باہر خلا میں دوسری چہل قدمی تھی۔
اس سے قبل وہ نومبر 2022 میں شینزو 14 مشن کی ٹیم میں شامل تھے اور انہوں نے اس موقع پر خلا میں ساڑھے 5 گھنٹے طویل چہل قدمی کی تھی۔شینزو 19 مشن کے دوران خلا بازوں کی جانب سے مزید اسپیس واک بھی کی جائے گی جبکہ وہ اسپیس اسٹیشن میں متعدد سائنسی تجربات بھی کریں گے۔اس مشن میں شامل افراد کی زمین پر واپسی اپریل 2025 کے آخر یا مئی کے شروع میں ہوگی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں