انٹرنیٹ کی سپیڈ بڑھانے کیلئے بڑا قدم اٹھا لیا گیا

واشنگٹن (پی این آئی) ایلون مسک کی کمپنی سپیس ایکس کے ایک فالکن 9 راکٹ نے 8 دسمبر 2024 کو رات 12:12 بجے کیپ کینیورل سپیس فورس سٹیشن سے کامیابی کے ساتھ 23 سٹار لنک سیٹلائٹس کو زمین کے نچلے مدار میں بھیجا ہے۔

این ڈی ٹی وی کے مطابق اس مشن کا مقصد سپیس ایکس کی سیٹلائٹ انٹرنیٹ کوریج کو وسعت دینا تھا اور یہ عالمی کنیکٹیویٹی کی کوششوں میں ایک اہم قدم تھا۔ راکٹ نے رات کےوقت آسمان کو روشن کر دیا. فالکن 9 کا پہلا مرحلہ روانگی کے تقریباً آٹھ منٹ بعد زمین پر واپس آیا اور اس نے سمندر میں موجود ڈرون شپ “اے شارٹ فال آف گریویٹاس” پر کامیابی سے لینڈ کیا۔ سپیس ایکس نے تصدیق کی کہ یہ بوسٹر پہلے NOAA مشن میں استعمال ہوا تھا.

رپورٹس کے مطابق23 سیٹلائٹس میں سے 13 سیٹلائٹس کو ڈائریکٹ ٹو سیل ٹیکنالوجی سے لیس کیا گیا تھا، جو بغیر کسی ترمیم کے عام موبائل فونز کو کنیکٹیویٹی فراہم کرنے کے لیے ڈیزائن کی گئی ہے۔ سپیس ایکس کے مطابق، یہ پیش رفت ان علاقوں کے صارفین کے لیے انقلابی ثابت ہو سکتی ہے جہاں روایتی سیلولر نیٹ ورکس تک رسائی محدود یا غیر موجود ہے.

سپیس ایکس کے 2024 کے تقریباً 70 فیصد لانچز سٹار لنک پر مرکوز رہے، اور اس وقت مدار میں سپیس ایکس کے 6,800 سے زائد فعال سیٹلائٹس موجود ہیں، جن میں سے تقریباً 350 ڈائریکٹ ٹو سیل خدمات فراہم کر رہے ہیں۔ ایلون مسک کے مطابق، کمپنی مستقبل کے سیٹلائٹس کی بینڈ وِڈتھ بڑھانے پر کام کر رہی ہے تاکہ کارکردگی کو بہتر بنایا جا سکے۔

اگر آپ محض ماضی سے سبق سیکھنا چاہتے ہیں اور کسی مخصوص روئیے اور طرزعمل کو دہرانا نہیں چاہتے تو یہ عمل ”ندامت / پشیمانی“ نہیں کہلاتا
ذرائع کے مطابق سپیس ایکس اپنے اگلے مشن کی تیاری کر رہی ہے، جو 12 دسمبر کو کینیڈی اسپیس سینٹر کے پیڈ 39A سے ایس ای ایس کے لیے mPOWER-E سیٹلائٹس کی تعیناتی پر مشتمل ہوگا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں