اسلام آباد (پی این آئی)موجودہ عہد میں سوشل میڈیا اور میسجنگ ایپس کا استعمال بہت زیادہ بڑھ چکا ہے جیسے واٹس ایپ کو ہی دنیا بھر میں 2 ارب سے زائد افراد استعمال کرتے ہیں۔
میٹا کی زیر ملکیت میسجنگ ایپ کو دوستوں اور گھر والوں سے رابطے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔یہی وجہ ہے کہ سائبر کرمنلز اور فراڈ کرنے والے افراد واٹس ایپ کے ذریعے لوگوں کو ہدف بنانے کی کوشش کرتے ہیں۔واٹس ایپ میں ٹھوس پرائیویسی اور سکیورٹی فیچرز کی موجودگی کے باوجود جرائم پیشہ عناصر اسے لوگوں کو دھوکا دینے کے لیے استعمال کرلیتے ہیں۔ان کی جانب سے ایسے فرضی میسجز بھیجے جاتے ہیں جو نقصان دہ لنکس پر مشتمل ہوتے ہیں اور ان پر کلک کرنے سے آپ کے اکاؤنٹس ہیک ہوسکتے ہیں، میل وئیر ڈیوائس میں انسٹال جبکہ ذاتی ڈیٹا چوری ہوسکتا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ واٹس ایپ کی جانب سے ایک ایسا سکیورٹی فیچر متعارف کرایا جا رہا ہے جو اس خطرے سے صارفین کو تحفظ فراہم کرے گا۔لنک ویریفکیشن فیچر کے ذریعے صارفین چیک کرسکیں گے کہ ایپ میں موصول ہونے والا لنک محفوظ ہے یا نہیں۔یہ فیچر ابھی واٹس ایپ کے اینڈرائیڈ بیٹا (beta) ورژن میں متعارف کرایا گیا ہے۔ایک رپورٹ کے مطابق اس فیچر کے ذریعے صارفین لنکس کو گوگل سرچ کے ذریعے جانچ سکیں گے۔اس سے صارفین کو یہ جاننے کا موقع ملے گا کہ جس لنک پر وہ کلک کرنے والے ہیں وہ کس حد تک مستند ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں