لاہور( آئی این پی)حال ہی میں منعقد ہونے والی آئی ٹی سی این ایشیا ء 2023 میں110 ملین ڈالر سے زائد کی برآمدات اور خدمات کے معاہدے ہوئے ہیں،سپیشل ٹیکنالوجی زونز اتھارٹی کے فعال ہونے کی صورت میں پاکستان 3 سال کے اندر 18 سے 35 سال کی عمر کے افراد کے لئے500,000 نئی ملازمتیں پیدا کر سکتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار معروف پاکستانی ٹیک انٹرپرینیور، سرمایہ کار اور مختلف انفارمیشن ٹیکنالوجی سٹارٹ اپس کے سرپرست نعمان سعید نے آئی ٹی کی برآمدات اور خدمات فراہم کرنے والی کمپنیوں کے نمائندوں سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔
انہوں نے کہا کہ اگر حکومت بھرپور سرپرستی اور رکاوٹیں ختم کرے تو ایک سال سے بھی کم مدت میں پاکستان کی آئی ٹی اور آئی ٹی سے چلنے والی خدمات کی برآمدات 5 ارب ڈالر تک پہنچ سکتی ہیں جبکہ تسلسل جاری رکھا جائے تو ایک سے تین کی مختصر مدت میں اس کا حجم10 ارب ڈالر اورتین سے پانچ سال کے عرصے میں15ارب ڈالر تک ہو سکتا ہے ۔نعمان سعید نے رائے دی کہ پاکستان کو مالی سال 2030 تک آئی ٹی کی برآمدات میں 25 ارب ڈالر کا ہدف رکھنا چاہیے جبکہ ہر سال آئی ٹی اور اس سے منسلک شعبوں میں 100,000 کوالٹی گریجویٹ آئی ٹی کمپنیوں کی مشاورت سے تیار کیے جائیں ۔ حکومت مختلف آئی ٹی ورٹیکلز، سرٹیفیکیشنز اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز سے متعلق تعلیم اور تربیت کے لئے نجی شعبے سے جوائنٹ ونچر کرے اور نوجوانوں کی مالی معاونت کے لئے بجٹ مختص کیا جائے ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں