اسلام آباد (پی این آئی)معروف چینی اسمارٹ فون بنانے والی کمپنی کا پاکستان میں 5 جی فون تیار کرنے کیلئے اسمبلی پلانٹ لگانے کا اعلان کر دیا ۔ تفصیلات کے مطابق چینی کمپنی رئیل می نے پاکستان میں 5G فونز تیار کرنے کے لئے اسمبلی پلانٹ لگانے کا اعلان کیا ہے ۔ کمپنی کی جانب سے پاکستان میں 5جی فون تیار کرنے کا فیصلہ تب منظر عام پر آیا جب اس کی پیرینٹ کمپنی نے مقامی اسمبلی لائن قائم کرنے کا اعلان کیا۔رئیل می کے ڈائریکٹر مارکیٹنگ کا کہنا تھا کہ کمپنی کے پہلے اسمارٹ فون برانڈ نے بہت کم عرصہ میں ایک ملین سے زیادہ فونز فروخت کیے جو ہمارے لیے ایک ریکارڈ ہے جو کہ کمپنی کیلئے نہایت فائدہ مند ثابت ہوا ہے ۔ مقامی سطح پر فون کی اسمبلنگ سے پاکستان کو فاہدہ ہو گا کیونکہ یہ ملک موبائل صارفین کیلئے نہایت سستا ہو گا ۔ انکا مزید کہنا تھ اکہ نئے پلانٹ میں اوپو ، ریئل می کی پیرینٹ کمپنی اور ریئل می کی اسمبلی لائنوں پر مشتمل ہوگی کیونکہ آنے والے وقتوں میں 5 جی مستقبل ہے اس لیے کمپنی مقامی صارفین کو 5جی کے مطابق ہی اپنے پروڈکٹ پیش کرے گی ۔ واضح رہے کہ اس سے قبل پاکستان کے پہلے موبائل فون اسمبلی پلانٹ نے کام کا آغاز کردیا ، مقامی سطح پر تیاری کے بعد 15 ہزار سے 18 ہزار تک ملنے والا فون صرف 7 ہزار 300 روپے میں تیار ہوگا۔ تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں پاکستان کے پہلے موبائل فون اسمبلی پلانٹ نے کام شروع کردیا ہے جہاں مختلف کمپنیوں کے ماہانہ 10 لاکھ تک موبائل فونز اسمبل ہوتے ہیں، کوٹ لکھپت انڈسٹریل ایریا میں قائم کیے گئے نجی کمپنی کے یونٹ میں 3 مختلف کمپنیوں کے موبائل فونز اسمبل ہورہے ہیں ، پلانٹ کی طویل اسمبلی لائنز کے اطراف موجود سینکڑوں ورکرز ماہانہ 9 سے 10 لاکھ موبائل فونز اسمبل کررہے ہیں۔بتایا گیا ہے کہ اسمبلنگ کے بعد موبائل فون کو سخت ترین ٹیکنیکل ٹیسٹ سے بھی گزار جاتا ہے ، مقامی سطح پر تیاری کے بعد 15 ہزار سے 18 ہزار تک ملنے والا فون صرف 7 ہزار 300 روپے میں تیار ہوگا جب کہ گزشتہ مالی سال کے دوران موبائل فونز کی درآمدت پر 1 ارب 31 کروڑ 10 لاکھ ڈالرز کا زرمبادلہ خرچ ہوا تاہم اب حکومتی پالیسی میں نرمی اور غیر ملکی کمپنیوں کی موبائل فون صنعت میں سرمایہ کاری سے پاکستان کا اربوں روپے کا درآمدی بل کم ہوگا جب کہ پلانٹ میں 7 اسمبلی لائینز کی کھپت اور ود ہولڈنگ ٹیکس میں چھوٹ سے مقامی سطح پر فونزکی تیاری ہوگی ، جس سے روزگار کے مواقع پیدا ہورہے ہیں۔دوسری طرف وفاقی وزیر برائے آئی ٹی و ٹیلی کام امین الحق کا کہنا ہے کہ اگلے سال دسمبر میں 5 جی پاکستان میں لانچ ہو جائے گا ، ہم نے موبائل فونز خود بنانا شروع کر دیا ، بجٹ میں آئی ٹی کو انڈسٹری کا درجہ دیا گیا ہے ، موبائل کالزپر ٹیکس لگنے پر وزارت آئی ٹی نے اعتراض اٹھایا تھا،ایف بی آر نے ٹیکس لگایا تو ہم نے اعتراض کیا، وزیراعظم سے اس معاملے پر بات کی اور فوری طور پر اسے نکلوایا گیا۔ایف پی سی سی آئی میں خطاب کرتے ہوئے وزیر آئی ٹی و ٹیلی کام امین الحق نے کہا کہ ہ 2018 میں 17کروڑ اسمارٹ فونز تھے ، اب براڈ بینڈ 7کروڑ سے 10 کروڑ ہو چکے ہیں ، اگلے سال دسمبر میں 5جی پاکستان میں لانچ ہو جائے گا،ہم نے موبائل فونز خود بنانا شروع کر دیے ہیں،ہماری خواہش ہے کہ لوگ سستے اسمارٹ فونز استعمال کر سکیں ، اسی لیے رواں مالی سال 20 ارب روپے کنیکٹیوٹی پر خرچ کیا ، اب 18 کروڑ 20 لاکھ افراد کے پاس موبائل فون ہیں ، رواں سال آئی ٹی ایکسپورٹ 2 ارب ڈالر ہو گی ، ملک میں موبائل فون بننا شروع ہو گئے ہیں ، کراچی ائیرپورٹ کے ساتھ 7 ایکڑ زمین پر آئی ٹی پارک بنے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں