اسلام آباد (پی این آئی) وزیر خزانہ شوکت ترین کی قومی اسمبلی کے بجٹ اجلاس میں کی جانے والی تقریر میں انٹرنیٹ ڈیٹا پر ٹیکس کے نفاذ نے عام آدمی کو پریشانی اور فکر میں مبتلا کر دیا کیونکہ ڈیٹا اب ہر شخص کے استعمال اور ضرورت کی چیز ہے جس پر ٹیکس کا بوجھ ڈال کر عام آدمی کو متاثر کر دیا گیا لیکن اس کے ساتھ ہی دوسری اطلاع یہ آئی کہ وزیر اعظم عمران خان نے وفاقی بجٹ میں انٹرنیٹ ڈیٹا پر فی جی بی پانچ روپے ٹیکس لگانے کی تجویز مسترد کردی کیونکہ اس سے عام آدمی کی جیب پر بوجھ پڑنے والا تھا۔وزیر خزانہ شوکت ترین کا بجٹ تقریر کے دوران کہنا تھا کہ پچھلے کچھ عرصے میں ٹیلی مواصلات کے شعبے میں بہت ترقی ہوئی ہے۔شوکت ترین کا کہنا تھا کہ اس شعبے سے جائز حد تک ریونیو حاصل کرنے کے لیے تین منٹ سے زائد جاری رہنے والی موبائل فون کالز، انٹرنیٹ ڈیٹا کے استعمال اور ایس ایم ایس پیغامات پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی نافذ کی جا رہی ہے ۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں