سلیکان و یلی(پی این آئی) ٹوئٹر نے ایک انوکھا فیچر متعارف کرایا ہے جس کی مدد سے غیر مہذب جواب دینے والے صارفین کو تہذیب کے دائرے میں رہنے اور اپنے پیغام پر نظر ثانی کرنے کا کہا جائے گا۔ سوشل میڈیا پر برپا ہونے والے طوفان بدتمیزی سے کون واقف نہیں اور نہ صرف سیلیبریٹیز بلکہ ہم میں سے بھی بیشتر لوگ سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر ٹرولنگ کا نشانہ بن چکے ہیں۔ صارفین کے طرز عمل کو مد نظر رکھتے ہوئے اب ٹوئٹر نے صارفین کو تہذیب سکھانے کا بیڑا اٹھایا ہے۔ ٹوئٹر نے اپنے پلیٹ فارم پر ایک نیا فیچر متعارف کرانے کا فیصلہ کیا ہے جس کی مدد سے ہراساں کرنے والی اور جارحانہ ٹویٹس کی روک تھام کی جا سکے گی۔اس نئے فیچر کی بدولت جب بھی صارف کسی ٹویٹ کا جواب دے گا تو ایک پاپ اپ کھلے گا، جس میں جلی حروف میں لکھا ہوگا: ’کیا آپ ٹویٹ کرنے سے پہلے اپنے مواد پر نظر ثانی کرنا چاہتے ہیں؟‘ فی الحال یہ فیچر انگریزی زبان میں اینڈروئیڈ اور آئی او ایس، دونوں آپریٹنگ سسٹمز کےلیے دستیاب ہے۔اس بارے میں ٹوئٹر نے اپنے بلاگ میں لکھا ہے کہ ٹوئٹر نے ’اپنے اس انوکھے فیچر کی آزمائش گزشتہ سال کی تھی، اور اس سے بیہودہ جوابات بھیجنے کی شرح میں خاطر خواہ کمی ہوئی تھی۔ آزمائش کے دوران34 فیصد لوگوں نے اپنے ابتدائی جواب پر نظر ثانی کی یا اس کے برعکس جواب بھیجنے کا فیصلہ کیا۔ تاہم 11 فیصد صارفین نے پہلی بار آگاہ کیے جانے کے باوجود اپنا بیہودہ جواب بھیجنے ہی کو ترجیح دی۔‘یاد رہے کہ ٹوئٹر کواپنے پلیٹ فارم پر اکثر و بیشتر استعمال کنندگان کی جانب سے دشنام طرازی (بیہودگی، بَدزُبانی)، گالم گلوچ پر تنقید کا سامنا کرتا پڑتا ہے؛ اور اسی وجہ سے ٹوئٹر گزشتہ کئی سال سے اپنے پلیٹ فارم پر بیہودگی پر مشتمل مواد اور ہراسانی (ہیراسمنٹ) پر قابو پانے کی کوششیں کر رہا ہے۔ٹوئٹر کے حالیہ اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ سال جنوری سے جون کے درمیان اس سوشل میڈیا پلیٹ فارم نے 19 لاکھ اکاؤنٹس سے پوسٹ ہونے والے غیر مہذب مواد کو ہٹایا، اور ٹوئٹر رولز کی خلاف ورزی پر 9 لاکھ 25 ہزار 700 اکاؤنٹس معطل کیے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں