ریگل موٹرز کی نئی گاڑی گلوری 580 پرو پاکستان میں متعارف کرا دی گئی ، کتنی قیمت میں دستیاب ہو گی، سہولتوں کی مکمل تفصیل جانیئے

کراچی (این این آئی)ریگل موٹرز کی نئی گاڑی گلوری 580 پرو پاکستان میں متعارف کرا دی گئی ہے،ریگل موٹرز نے اس سے قبل رواں سال فروری میں اپنی پیچ بیک گاڑی پرنس پرل پاکستان میں فروخت کے لیے پیش کی تھی اور اب ایس یو وی گاڑی متعارف کرائی ہے،چینی کمپنی ڈی ایف ایس کے نے اس گاڑی کو

گزشتہ سال چین میں متعارف کرایا تھا اور پاکستان میں اسے پیش کرنے کے لیے ریگل موٹرز سے اشتراک کیا گیا۔پرو پاکستانی کی ستمبر 2020 کی ایک رپورٹ کے مطابق ریگل موٹرز نے گلوری 580 کو پاکستان میں اسمبل کیا ہے۔پاک وہیلز کی ایک رپورٹ کے مطابق اس نئی گاڑی کو 20 دسمبر کو آن لائن ایونٹ کے دوران پیش کیا گیا، جس میں اس کے فیچرز اور قیمت کے بارے میں بتایا گیا، گاڑی میں 1498 سی سی ٹربو چارج انجن دیا گیا ہے جو 150 ہارس پاور فراہم کرتا ہے،گاڑی کے ہموار اور پرسکون سفر کے لیے انجن میں سی وی ٹی ٹرانسمیشن موجود ہے،گلوری 580 پرو کا فرنٹ وہیل ڈرائیو (ایف ڈبلیو ڈی) ورڑن متعارف کرایا گیا ہے۔گاڑی کی ایک خاص بات آئی ٹاک نامی فیچر ہے، جس کے ذریعے صارف متعدد فیچرز کو وائس کمانڈ کے ذریعے کنٹرول کرسکتا ہے، جیسے گاڑی کے شیشوں کو کھولنا بند کرنا، میوزک چلانا یا بند کرنا، کال پک کرنا یا کٹ کردینا اور اے سی کو آن آف کرنا،7 نشستوں کی اس گاڑی میں کروز کنٹرول فیچر بھی موجود ہے جو کمپنی کے بقول طویل سفر کے لیے بہترین آپشن ہے،کروز کنٹرول کے ذریعے گاڑی کی رفتار کو ایڈجسٹ کیا جاسکتا ہے جبکہ ایندھن بچانے میں بھی مدد فراہم کرتا ہے۔مسافروں کے تحفظ کیلئے گاڑی میں 4 ایس آر ایس ایئربیگز دیئے گئے ہیں جبکہ 4 رئیر پارکنگ سنسرز بھی اس کا حصہ ہیں، تاکہ پارک کرتے

ہوئے گاڑی ٹکرا نہ سکے،اس میں ہائیٹ ایڈجسٹ منٹ ہیڈلائٹس دی گی ہیں، الیکٹرونک سائیڈ ویو مرر موجود ہیں، جو سرد موسم میں دھندلے نہیں ہوتے،دیگر فیچرز میں 9 انچ فلوٹنگ ایچ ڈی انفوٹینمنٹ اسکرین، الیکٹرونک ایڈجسٹ ایبل ڈرایور اینڈ پسنجر سیٹس، کی لی انٹری، 360 ڈگری کیمرا، ٹائر پریشر مانیٹرنگ ٹم، ہل اسٹارٹ بریک اسسٹ، اے بی ایس بریکس اور بلٹ ان جی پی ایس قابل ذکر ہیں،اس ایس یو وی کی قیمت 45 لاکھ 49 ہزار روپے رکھی گئی ہے، جس کی بکنگ 21 دسمبر سے کی جاسکتی ہے،گاڑی کی قیمت دیگر ایس یو ویز کیا اسپورٹیج ار ہونڈائی ٹسکن کے مقابلے میں کم ہے۔۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں