اسلام آباد(پی این آئی)فیس بک نے کس قسم کے اشتہارات پر مکمل پابندی کا اعلان کر دیا، ہم حوصلہ شکنی کریں گے، واضح کر دیا گیا۔فیس بک نے ویکسینیشن کے خلاف بنائے جانے والے اشتہارات پر مکمل پابندی عائد کرنے کا اعلان کردیا۔سماجی رابطے کی سب سے بڑی ویب سائٹ فیس بک کے محکمہ ہیلتھ کے سربراہ
اور پروڈکٹ مینیجر کانگ ژینگ جن نے گزشتہ روز اعلان کیا کہ ہم نئی عالمی پالیسی متعارف کرارہے ہیں جس کے تحت اب ویکسینیشن کے حوالے سے پھیلائی جانے والی خبروں اور اشتہارات کی حوصلہ شکنی کی جائے گی۔اُن کا کہنا تھا کہ ’اب ہم اپنے پلیٹ فارم پر اس طرح کے اشتہارات کو برداشت نہیں کرسکتے جن میں کسی بھی بیماری کی ویکسین لگانے سے روکنے کا پیغام دیا جارہا ہو‘۔انگ ژینگ کا کہنا تھا کہ ’بروقت ویکسینیشن کی حوصلہ افزائی کرنا ہمارا ہدف ہے تاکہ لوگ بیماریوں سے محفوظ رہیں، اس کے ساتھ ہی ایسی بے بنیاد معلومات کو روکنا ہے جو عوامی صحت کو متاثر کرسکتی ہیں‘۔نہوں نے بتایا کہ ’عالمی ادارۂ صحت (ڈبلیو ایچ او) اور امریکا کے محکمہ برائے وبائی امراض کے مشترکہ تعاون سے ہم نے اُن تمام اشتہارات کو بند کردیا جن میں بے بنیاد باتیں پھیلائی گئیں تھیں، اب ہم ایسی تمام پوسٹوں اور اشتہارات کی حوصلہ شکنی کریں گے اور انہیں پلیٹ فارم پر کسی بھی حوالے سے جگہ نہیں دیں گے‘۔اُن کا کہنا تھا کہ ’فیس بک کی نئی پالیسی آئندہ چند روز میں بھرپور انداز سے نافذ کردی جائے گی‘۔فیس بک کے افسر نے بتایا کہ اس پابندی کا مقصد کرونا کے حوالے سے بنائی جانے والی ویکسین کی حوصلہ افزائی بھی کرنا ہے تاکہ غلط باتوں کی وجہ سے پیدا ہونے والے شکوک و شبہات بھی دور کیے جاسکیں‘۔واضح رہے کہ فیس بک نے غیر مصدقہ اور بے بنیاد باتوں کی روک تھام کے حوالے سے پہلے ہی اپنی پالیسی سخت کی ہوئی ہے، بالخصوص کرونا کے حوالے سے کمپنی نے سخت اقدامات کیے اور بے بنیاد خبروں کی حوصلہ شکنی کی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں