اسلام آباد (آئی این پی ) کامسیٹس نے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کے ملکی ترقیاتی ویژن اور جمہوریہ چین کے روڈ اینڈ بیلٹ منصوبیکے تناظر میں پاکستان کے پہلے صنعتی بائیو ٹیکنالوجی پارک کی تکمیل کے لیے کام کی رفتار کو دوگنا کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے جامع لائحہ عمل وضع کرلیا ہیتاکہ ملک میں برآمدات
میں اضافے کے ساتھ ساتھ روزگار کے مواقع پیدا کرنے کی موجودہ صلاحیت میں اضافہ ہوسکے۔کامسیٹس کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر ڈاکٹر ایس ایم جنید زیدی نے اس ضمن میں میڈیا کو بتایا کہ حال ہی میں منعقد ہونے والے ایک اعلی سطحی اجلاس میں صدر مملکت اور وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی چوہدری فواد حسین نے جہلم میں قائم ہونے والے پاکستان کے پہلے بائیو ٹیکنالوجی پارک کو مقررہ مدت میں مکمل کرنے کی ضرورت پر زور دیا تھا، اس لیے کامسیٹس نے ایک جامع لائحہ عمل کے خدوخال کومکمل کرلیاہیتاکہ کام کی رفتار کو بلاتعطل آگے بڑھایا جاسکے۔انہوں نے کہا کہ ماحولیاتی ترقی میں بائیوٹیکنالوجی ہربل میڈیسن پارک کا کردار عصر حاضر میں ماضی کی نسبت کہیں زیادہ اہمیت کا حامل ہوچکا ہے۔ گذشتہ سال جولائی میں اس جدید ترین بائیو ٹیکنالوجی پارک کے قیام کے فیصلے کااعلان ہوا تھا، یہ پارک جمہوریہ چین کے روڈ اینڈ بیلٹ منصوبے کا حصہ ہے۔ مفاہمت کی ایک یادداشت کے تحت کامسیٹس نے جہلم میں ٹارچ ہائی ٹیک انڈسٹری ڈویلپمنٹ سنٹراور ٹی آئی بی(تیاآنجن انسٹی ٹیوٹ آف انڈسٹریل بائیو ٹیکنالوجی)کے تعاون سے پاکستان کے اس پہلیبائیوٹیکنالوجی سائنس اینڈٹیکنالوجی پارک کے قیام میں اپنی معاونت فراہم کرنی ہے۔اس منصوبے کے لیے حکومت پاکستان اور وزارت سائنس اینڈٹیکنالوجی کامسیٹس کوہر طرح کی سہولیات فراہم کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کامسیٹس ایک بین سرکاری تنظیم ہیجوجنوبی خطے میں پائیدار ترقی کے لیے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کمیشن کی شکل میںکام کررہی ہے اور اس کا ہیڈ کوارٹر اسلام آباد میں ہے ،جب کہ چین اس تنظیم کے بانی اراکین میں شامل ہے، جوترقی پذیر ممالک کی معاشرتی اور معاشی ترقی میں مدد فراہم کرنے کے لیے سائنس اور ٹیکنالوجی کے مختلف شعبوں میں بھرپور تعاون فراہم کر رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کو زراعت کی ترقی کیلیے جدید ترین ٹیکنالوجی خصوصا بائیو ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھانا ہوگا،کیوں کہ زرعی بائیو ٹیکنالوجی میں ترقی ہی تجارتی محرکات کو فروغ دینے کا باعث بنتی ہے،اس لیے وزارت سائنس وٹیکنالوجی کی یہ اولین ترجیح میں شامل ہے۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں