کینبرا(پی این آئی)ایسے کوئی ثبوت نہیں ملے جس کی بنیاد پر یہ کہا جائے کہ ٹک ٹاک ایپلیکیشن کو جاسوسی کے لیے استعمال کیا جاتا ہو، وزیر اعظم نے حمایت کر دی، آسٹریلیا کے وزیر اعظم سکوٹ موریسن نے کہا ہے کہ ہمیں ٹک ٹاک کے حوالے سے کوئی جاسوسی کے شواہد نہیں ملے اور نہ ہی فوراً موبائل
ایپلیکیشن کو بند کرنے کا کوئی ارادہ ہے۔خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق منگل کے روز امریکی صدر ٹرمپ کی ایپلیکیشن بند کرنے کی دھمکی کے بعد آسٹریلوی وزیر اعظم نے ٹک ٹاک کے حق میں بیان دیاکہ ’آسٹریلیا کو ایسے کوئی ثبوت نہیں ملی جس کی بنیاد پر یہ کہا جائے کہ ٹک ٹاک ایپلیکیشن کو جاسوسی کے لیے استعمال کیا جاتا ہو‘۔اُن کا کہنا تھا کہ مختصر ویڈیو شیئر کرنے والی ایپلیکیشن پر ماہرین نے گہری نظر رکھی ہوئی ہے اور وہ تمام معاملات کا باریک بینی سے جائزہ لے رہے ہیں، اگر شواہد ملے تو ممکن ہے کہ مستقبل میں ٹک ٹاک کے حوالے سے اقدامات کریں یا اس پر سختی کو بڑھا دیں۔ آسٹریلوی وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ اگر ہمیں کوئی شواہد مل جاتے تو ضروری اقدامات اٹھائے جاتے مگر سیکیورٹی پر نظر رکھنے والے ماہرین نے ٹک ٹاک کو کلیئر قرار دیا۔اُن کا مزید کہنا تھا کہ ’ایک ماہ قبل جب امریکا نے خدشات کا اظہار کیا تو حکومت نے ٹک ٹاک پر نظر رکھنا شروع کردی تھی اور ہم اس معاملے کو سنجیدگی سے دیکھ رہے تھے جس کا سلسلہ آئندہ بھی جاری رہے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں