دو بڑی عالمی طاقتوں میں معاہدہ، ناسا نے 2024 میں خاتون خلاباز چاند پر اتارنے کا منصوبہ بنا لیا

واشنگٹن(پی این آئی)دو بڑی عالمی طاقتوں میں معاہدہ، ناسا نے 2024 میں خاتون خلاباز چاند پر اتارنے کا منصوبہ بنا لیا۔جاپان کی وزارت سائنس اور امریکہ کے خلائی تحقیق کے ادارے ناسا نے ایسے منصوبوں میں تعاون پر اتفاق کیا ہے جن سے جاپانی خلابازوں کے چاند پر جانے کی راہ ہموار ہو سکے گی۔جاپانی نشریاتی

ادارے کے مطابق وزیر سائنس ہاگی دا کواِچی اور ناسا کے منتظم جِم برائڈینسٹائن نے جاپانی وقت کے مطابق گذشتہ روز ایک ورچوئل میٹنگ میں امریکی زیر قیادت تحقیق کے آرٹمِز پروگرام میں جاپان کی شمولیت کے ارادے پر تبادلہ خیال کے مشترکہ اعلامیے پر دستخط کیے ہیں۔ناسا کا چاند کی سطح پر پائیدار تلاش و تحقیق کے لیے ”گیٹ وے“ خلائی اسٹیشن کو استعمال کرنے کا منصوبہ ہے۔ ناسا مذکورہ منصوبے کے تحت 2024 تک چاند پر پہلی خاتون سمیت پہلی بار انسان کے اترنے کا ہدف حاصل کرنا چاہتا ہے۔دونوں ملک چار شعبوں پر تفصیلی تبادلہ خیال کریں گے۔ جن میں گیٹ وے پرجاپانی عملے کی تعداد، جاپانی خلائی جہازوں کے ذریعے سامان کی ترسیل، اور چاند کے لیے انسان بردار خلائی گاڑی کی تیاری کے موضوعات شامل ہوں گے۔حکومتی ذرائع کے مطابق 2020 کے اواخر تک ایک جاپانی خلاباز چاند پر قدم رکھ سکتا ہے۔ چار شعبوں کے پراجیکٹس کو سرمایہ فراہم کرنے کے لیے مالی سال 2026 کے اختتام تک تقریباً 2 ارب ڈالر کی ضرورت ہو گی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں