مداحوں کیلئے بری خبر ، معروف فٹبالر حادثے میں چل بسے

مونٹی نیگرو کے ایک معروف اسکی ریزورٹ میں پیش آنے والے افسوسناک حادثے میں جرمنی کے سابق فٹبالر سیباسٹین ہرٹنر جان کی بازی ہار گئے، جبکہ اس حادثے میں ان کی اہلیہ شدید زخمی ہو گئیں۔ اس واقعے نے فٹبال کی دنیا کو گہرے صدمے میں مبتلا کر دیا ہے۔

بین الاقوامی میڈیا کے مطابق 34 سالہ سیباسٹین ہرٹنر مونٹی نیگرو کے شمالی علاقے ژابلیاک کے قریب واقع ساوِن کُک اسکی ریزورٹ میں اپنی اہلیہ کے ہمراہ اسکی لفٹ پر سوار تھے کہ اچانک لفٹ کی کرسی کیبل سے الگ ہو گئی اور پیچھے آنے والی نشست سے ٹکرا گئی۔ حادثے کے نتیجے میں سیباسٹین ہرٹنر تقریباً 70 میٹر کی بلندی سے نیچے جا گرے اور موقع پر ہی جاں بحق ہو گئے۔

عینی شاہدین کے مطابق حادثے کے مناظر انتہائی دلخراش تھے۔ ہرٹنر کی 30 سالہ اہلیہ نے اپنے شوہر کو اپنی آنکھوں کے سامنے گرتے دیکھا۔ وہ خود لفٹ میں پھنس گئیں اور ان کی ٹانگ ٹوٹ گئی۔ ریسکیو ٹیموں نے کئی گھنٹوں بعد انہیں بحفاظت نیچے اتارا اور بعد ازاں ہسپتال منتقل کیا گیا۔

حادثے کے باعث کم از کم تین دیگر سیاح بھی لفٹ میں فضا میں معلق رہے، جنہیں بعد میں ریسکیو اہلکاروں نے محفوظ مقام پر منتقل کر دیا۔ مونٹی نیگرو حکام نے واقعے کے بعد اسکی لفٹ بند کر دی ہے اور حادثے کی وجوہات جاننے کے لیے مکمل تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔

سیباسٹین ہرٹنر جرمن فٹبال کے نچلے درجوں میں ایک نمایاں ڈیفینڈر کے طور پر جانے جاتے تھے۔ انہوں نے ٹی ایس وی 1860 میونخ، ارزگیبرگ آؤئے اور ایس وی ڈارم اشٹاٹ 98 جیسے کلبز کی نمائندگی کی۔ بعد ازاں وہ جرمنی کی اوبرلیگا میں کھیلنے والے کلب ای ٹی ایس وی ہیمبرگ کے کپتان بنے۔

یوتھ کیریئر کے دوران انہوں نے جرمنی کی انڈر 18 اور انڈر 19 ٹیموں کی نمائندگی بھی کی، جہاں وہ 2014 کے ورلڈ کپ فاتح کرسٹوف کریمر کے ساتھ کھیلے۔ سیباسٹین ہرٹنر نے سات برس وی ایف بی شٹٹگارٹ کی اکیڈمی میں گزارے اور ریزرو ٹیم کے لیے تھرڈ ڈویژن میں 65 میچز کھیلے۔

ای ٹی ایس وی ہیمبرگ نے انسٹاگرام پر اپنے کپتان کی موت پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس المناک حادثے پر شدید صدمے میں ہیں اور مرحوم کے اہل خانہ سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں۔ وی ایف بی شٹٹگارٹ نے بھی تعزیتی پیغام جاری کرتے ہوئے سیباسٹین ہرٹنر کو ایک محنتی اور وفادار کھلاڑی قرار دیا۔

یہ سانحہ ایک خاندان کے لیے ناقابلِ تلافی نقصان ہے اور فٹبال کی دنیا ایک ایسے کھلاڑی سے محروم ہو گئی ہے جسے ساتھی اور شائقین ہمیشہ یاد رکھیں گے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close