شاہد آفریدی اور اجے دیوگن کی تصاویر پر بھارتی سوشل میڈیا پر ہنگامہ، حقیقت کچھ اور نکلی
سابق پاکستانی کپتان شاہد آفریدی اور بھارتی فلم اسٹار اجے دیوگن کی ملاقات کی تصاویر سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہی ہیں، جنہوں نے بھارتی حلقوں خصوصاً ہندو انتہا پسندوں کو شدید چراغ پا کر دیا ہے۔
تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ دونوں شخصیات خوشگوار ماحول میں ایک دوسرے سے گرم جوشی سے مل رہے ہیں اور گفتگو کر رہے ہیں۔ یہ مناظر کئی بھارتی صارفین کو ہضم نہ ہوئے، جنہوں نے اجے دیوگن پر سوشل میڈیا پر شدید تنقید شروع کر دی۔
یہ تصاویر ایسے وقت میں سامنے آئیں جب لندن میں “ورلڈ چیمپئنز شپ آف لیجنڈز” کا ٹورنامنٹ جاری ہے، اور بھارتی ٹیم نے پاکستان کے خلاف کھیلنے سے انکار کر دیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق بھارتی کھلاڑیوں نے خاص طور پر شاہد آفریدی کی گراؤنڈ میں موجودگی کو بہانہ بنا کر میچ منسوخ کروانے میں کردار ادا کیا۔
ایک بھارتی صارف نے ایکس (سابق ٹوئٹر) پر تصاویر شیئر کرتے ہوئے لکھا:
“اجے دیوگن خوشی خوشی شاہد آفریدی سے ملاقات کر رہے ہیں۔ ان کی دیش بھکتی صرف پی آر تک محدود ہے، یہ لوگ پیسے کے لیے کچھ بھی کر سکتے ہیں، ملک کے عوام کی کوئی پرواہ نہیں۔”
تاہم حقیقت اس کے برعکس ہے۔
اصل میں یہ تصاویر حالیہ ایونٹ کی نہیں بلکہ گزشتہ برس 2024 میں برمنگھم میں منعقدہ ورلڈ چیمپئنز شپ آف لیجنڈز کے دوران لی گئی تھیں، جب دونوں شخصیات کی اتفاقیہ ملاقات ہوئی تھی۔
باوجود اس وضاحت کے، بھارتی سوشل میڈیا پر اس تصویر کو 2025 کا ظاہر کر کے عوام کو گمراہ کرنے اور جذبات بھڑکانے کا سلسلہ جاری ہے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق یہ روایتی بھارتی پروپیگنڈہ کا ایک اور نمونہ ہے، جہاں حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کر کے عوامی رائے کو متاثر کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں