ویب ڈیسک(پی این آئی) پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق ٹیم ڈائریکٹر مکی آرتھر کا کہنا ہے کہ وہ کڑوا سچ کہہ رہے ہیں کہ پاکستان کرکٹ مایوس کن صورتحال میں ہے، ورلڈکپ میں شکست کے بعد پی سی بی کا ریویو اجلاس ایک ڈرامہ تھا، اُنہیں یہ اُسی وقت ڈرامہ لگ گیا تھا جب محمد حفیظ پہلے سے ہی بورڈ کے آفس میں بیٹھے ہوئے تھے۔
ورلڈکپ کے بعد بطور ٹیم ڈائریکٹر پاکستان کرکٹ ٹیم کو چھوڑنے والے مکی آرتھر نے خاموشی توڑ دی۔ایک معروف کرکٹ ویب سائٹ کو انٹرویو میں اُن کا کہنا تھا کہ اُن کے دل میں ذکاء اشرف کے لیے زیادہ عزت ہوتی اگر وہ انہیں صاف صاف کہہ دیتے۔انکا کہنا تھا کہ ریویو اجلاس کے دوران وقفے میں ذکاء اشرف نے اُنہیں پی سی بی میوزیم میں بلا کر بہت سولات پوچھے اور پھر بتایا کہ وہ کپتان اور سپورٹ اسٹاف کو ہٹانے جارہے ہیں اور اُنہیں نئی ذمے داریاں دیں گے جو کہ ناممکن تھا۔
مکی آرتھر نے بتایا کہ اُنہیں یہ ریویو اجلاس اُسی وقت ڈرامہ لگ گیا تھا جب اُنہوں نے محمد حفیظ کو پی سی بی ہیڈکوارٹر میں پہلے سے موجود دیکھا۔انکا کہنا تھا کہ پی سی بی سے کنٹریکٹ کے مطابق تین ماہ کی سیٹلمنٹ حاصل کی، اگر فوری استعفے دیتے تو کچھ نہیں ملتا۔مکی آرتھر نے نے یہ بھی کہا کہ وہ اب بھی پاکستان ٹیم کو فالو کرتے ہیں اور کرتے رہیں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں