اسلام آباد(پی این آئی )پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان کراچی ٹیسٹ کے تیسرے روز کپتانی کے معاملےکو لے کر دلچسپ صورتحال پیدا ہوئی جس میں ایک ہی روز تین کپتانوں نے ٹیم کی کپتانی کی۔نجی ٹی وی جیو کے مطابق کراچی ٹیسٹ کے تیسرے روز کپتان بابراعظم کی طبیعت ناساز ہوگئی اور وہ وائرل فلو ہونے کی وجہ سے فیلڈنگ پر نہیں آئے تھے جب کہ ان کی جگہ کپتانی کے فرائض انجام دینے کے لیے نائب کپتان محمد رضوان تھے لیکن رضوان پلیئنگ الیون کا حصہ نہیں تھے۔
دلچسپ صورتحال اس وقت پیدا ہوئی جب پلیئنگ الیون کا حصہ نہ ہونے پر رضوان فیلڈنگ کے لیے میدان میں آئے اور انہوں نے کپتانی شروع کردی جس پر تنازع کھڑا ہوا کیونکہ قومی ٹیم کی انتظامیہ اس حوالے سے پی سی بی قوانین سے لاعلم تھی۔اس معاملے پر میچ ریفری اور فیلڈ امپائر کو بیچ میں کودنا پڑا اور انہوں نے پاکستانی ٹیم کی انتظامیہ کو بتایا کہ آئی سی سی قوانین کے مطابق متبادل کھلاڑی کپتانی نہیں کر سکتا۔میچ ریفری اور امپائرز کی مداخلت کے بعد پاکستان کی
ٹیم مینجمنٹ نے محمد رضوان کو کپتانی سے روک دیا اور کپتانی کے فرائض سرفراز نے انجام دیے جب کہ سرفراز نے ہی بطور کپتان امپائر کے فیصلے پر ریویو بھی لیا۔لیکن ٹیم کے قائم مقام کپتان سرفراز کی کپتانی بھی زیادہ دیر برقرار نہ رہ سکی اور کپتان بابراعظم طبیعت میں بہتری محسوس کرتے ہوئے 81 ویں اوور میں میدان میں آگئے اور کپتانی کے فرائض سنبھال لیے، بابر نے فیلڈ میں آنے کے بعد نعمان علی سے مشاورت کی اور نئی گیند منگوالی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں