دوحا(آئی این پی)فٹبال ورلڈکپ میں فکسرز کو زوردار کک سے باہر پھینکنے کا ارادہ کرلیا گیا،فکسنگ کے ممکنہ خدشات نے فیفا حکام کو چوکنا کر دیا ہے،فٹبال کی عالمی باڈی کو ایک اسپورٹس ڈیٹا اینڈ ٹیکنالوجی کمپنی اسپورٹس ریڈار کی معاونت حاصل ہے ،وہ ایونٹ کو کرپشن فری بنانے پر کام کرے گی،کمپنی کا کہنا تھا کہ ہم عالمی سطح پر سرگرم 600بک میکرز کے 30بلین ڈیٹا پر نظر رکھے ہوئے ہیں، رواں سال 9ماہ میں 600مشکوک میچز کی نشاندہی ہوئی،ان میں سے زیادہ تر ان لیگز میں تھے جہاں کھلاڑیوں کو معاوضے کم ملتے ہیں،
ورلڈکپ میچز پر مجموعی طور پر 100بلین ڈالر کا جوا کھیلے جانے کا امکان ہے، فکسنگ روکنے کیلیے فیفا نے خزانے کے منہ کھول دیے،ایونٹ میں 440ملین ڈالر کی رقم تقسیم ہوگی، فکسنگ کی روک تھام کیلیے ایک ٹاسک فورس قائم کردی گئی جس میں شامل اسپورٹس ریڈار، انٹرپول، ایف بی آئی اور انٹرنیشنل بیٹنگ اینٹیگریٹی ایسوسی باہمی اشتراک سے ہر ورلڈکپ میچ اور جوئے کی مارکیٹ پر نظر رکھیں گے،گولز سے یلو کارڈز تک کسی بھی خلاف معمول سرگرمی کی فوری نشاندہی ہو گی،اسپورٹس ریڈار نے انسداد دہشت گردی، فراڈ، ملٹری ڈیفنس کا تجربہ رکھنے والے 35اینٹیلی جنس آفیسرز بھرتی کیے ہیں،منیجنگ ڈائریکٹر آندریس کرانچ نے کہا کہ انتظامات ہمیں جیمز بانڈ کی یاد دلاتے ہیں مگر ہم ایک مربوط سسٹم کی مدد سے فکسرز کی حوصلہ شکنی کرنا چاہتے ہیں، ورلڈکپ میں شریک ٹیموں اور ریفریز کی ورکشاپس کا انعقاد کرتے ہوئے ان کو فکسنگ کے خطرات سے آگاہ کیا گیا ہے،کسی بھی مشکوک رابطے پر فوری متعلقہ حکام کو آگاہ کرنے کا طریقہ کار بھی بتا دیا۔ورلڈکپ فکسرز کی کرسمس کا موقع ہے، وہ ہمیشہ ایک بڑی پارٹی کرنے کی کوشش کرتے ہیں،
ہم پوری نظر رکھیں گے مگر یہ ایک پیچیدہ کام ہے جس میں 100فیصد کامیابی کا کوئی بھی دعوی نہیں کرسکتا،فیفا کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ماضی میں بھی میچز کو کرپشن سے پاک رکھنے کیلیے اقدامات کیے جاتے رہے ہیں،اس بار بھی کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے گی،انٹرنیشنل بیٹنگ اینٹیگریٹی ایسوسی ایشن کے ڈائریکٹر میٹ فالر نے کہا کہ کلب لیگز کی بانسبت ورلڈکپ میں فکسنگ کا خدشہ کم ہوتا ہے مگر ہم کسی طور بھی اپنی آنکھیں بند نہیں کرسکتے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں