اسلام آباد (پی این آئی)پاکستانی پیسر اور ایشیا کپ کے فائنل میں پاکستانی ٹیم کو پہنچانے والے نسیم شاہ کے والد نے کہا ہے کہ کرکٹ کھیلنے پر نسیم کو بہت مارا، ہم اس پر ہنستے تھے۔میڈیا سے بات کرتے ہوئے نسیم کے والد نے بتایا کہ ہمارا خواب تھا نسیم پاکستان کے لیے کھیلے، اللہ نے سبب بنایا۔انہوں نے کہا کہ جب اس کی والدہ حیات تھیں تو یہ کہا کرتا تھا کہ دیکھئے گا ایک دن میں پاکستان کی طرف سے کھیلوں گا تو ہم ہنستے تھے کہ دیر کا آدمی پاکستانی ٹیم میں کیسے جائے گا’۔
نسیم کے والد نے کہا کہ میں نے کرکٹ کھیلنے کی وجہ سے نسیم کو کئی بار مارا پیٹا کہ اپنی تعلیم پر فوکس رکھو، اس نے دسویں تک تعلیم حاصل کر رکھی ہے، میں چاہتا تھا کہ وہ باہر نوکری کے لیے جائے۔کرکٹر کے والد نے کہا کہ نسیم میں بہت ٹیلنٹ تھا، نسیم جب قومی ٹیم میں گیا تو سب کو اس پر فخر ہوا، ہم میں سے کسی نے نسیم کی حمایت نہیں کی، صرف اس کا بھائی تھا جو اسے چھپ کر پیسے دے دیا کرتا تھا۔انہوں نے کہا کہ افغانستان کے خلاف میچ میں
اس کے لیے میں نے بہت دعا کی، مجھے لگا خواب دیکھ رہا ہوں، پہلے نہیں جانتا تھا کہ کرکٹ کیا ہے، بولنگ اور بیٹنگ کیا ہے جب بیٹا گیا تو پتہ چلا۔انہوں نے کہا کہ میں نے نسیم سے کہا تمہاری شادی کا سوچ رہے ہیں تو اس نے کہا ابھی 4 سے 5 سال تک میرا کوئی ارادہ نہیں ہے، مجھے صرف کرکٹ کھیلنا ہے، بعد میں دیکھوں گا، وہ کہتا ہے بیوی کا بندوبست کروں یا کرکٹ کا۔نسیم کے والد نے کہا کہ والدہ نسیم کی بہت بڑی حمایتی تھیں، وہ اپنی ماں کو بہت یاد کرتا ہے، اسے یاد کرکے وہ بہت روتا ہے، کہتا ہے اگر ماں ہوتی تو مجھے پاکستانی کٹ میں دیکھ کر بہت خوش ہوتیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں