اسلام آباد (پی این آئی )راولپنڈی ایکسپریس شعیب اختر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ مین آف دی ٹورنامنٹ کا اعزاز بابر اعظم کو دیا جانا چاہیے تھا کیونکہ وہ اس کے اصل حقدار ہیں ، اس ایونٹ میں سب سے بہترین کارکردگی بابر اعظم کی رہی ہے جنہوںنے 303رنز سکور کیا اور پہلے نمبر پر رہے جبکہ ڈیوڈ وارنر 289رنز کے کیساتھ دوسرے نمبر پر تھے ۔ شعیب اختر نے مین آف دی ٹورنامنٹ کے حوالے سے کیا جانے والا فیصلہ غیر منصفانہ قرار دیا ہے۔یاد رہے کہ پاکستان کی
کرکٹ ٹیم کے کپتان بابراعظم نے ٹی 20 ورلڈ کپ میں سب سے زیادہ 303 رنز بنائے ہیں۔بابر اعظم نے ٹی 20 ورلڈ کپ میں ٹورنامنٹ کی سب سے زیادہ نصف سنچریاں بھی بنائی ہیں۔واضح رہے کہ ٹی20 ورلڈ کپ 2021 کے فائنل میں آسٹریلیا نے جوش ہیزل وْڈ کی عمدہ باؤلنگ اور مچل ارشل اور ڈیوڈ وارنر کی شانداز بیٹنگ کی بدولت نیوزی لینڈ کو 8 وکٹوں سے شکست دے کر ٹی20 کرکٹ کا نیا چیمپیئن بننے کا اعزاز حاصل کر لیا، نیوزی لینڈ کو آسٹریلین بائولرز کی نپی تلی بائولنگ کے
باعث رنز بنانے میں مشکلات کا سامنا رہا او رنیوزی لینڈ نے ٹیم مقررہ اوورز میں 4 وکٹوں کے نقصان پر 172رنز بنائے، آسٹریلوی ٹیم نے مطلوبہ ہدف ایک اوور پہلے ہی صرف 2 وکٹ کے نقصان پر پورا کرلیا،ڈیوڈ وارنزر نے 53رنز کی اننگز کھیلی ، مچل مارش 77 رنز ناقبل شکست رہے اور مین آف دی میچ قرار پائے ۔اتوار کو کھیلے گئے میچ میں آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر نیوزی لینڈ کو بیٹنگ کی دعوت دی ۔نیوزی لینڈ کے اوپنرز مارٹن گپٹل اور ڈیرل مچل نے مثبت انداز میں اننگز کا
آغاز کیا اور ابتدائی اوورز میں کوئی وکٹ نہ گرنے دی۔دونوں نے ٹیم کو 28 رنز کا آغاز فراہم کیا تاہم ہیزل وْڈ نے اپنی ٹیم کو پہلی کامیابی دلاتے ہوئے سیمی فائنل کے ہیرو مچل کی اہم وکٹ حاصل کر لی۔نیوزی لینڈ کو پہلی وکٹ گرنے کے بعد آسٹریلین باؤلرز کی نپی تلی باؤلنگ کے سبب رنز بنانے میں مشکلات کا سامنا ہے۔کین ولیمسن کو 21 کے مجموعی اسکور پر ایک موقع ملا جب باؤنڈری پر موجود جوز ہیزل وْڈ ان کا کیچ نہ لے سکے اور گیند باؤنڈری کے پار چلی گئی۔ولیمسن نے
اس موقع کا فائدہ اٹھایا اور مچل اسٹارک کے اوور میں 19 رنز بنائے اور پھر انہی کی جانب سے کرائے گئے 16ویں اوور میں 22 رنز بنائے۔مارٹن گپٹل اور ولیمسن کے درمیان 48 رنز کی شراکت قائم ہوئی تاہم زامپا کو چھکا مارنے کی کوشش میں گپٹل مڈ وکٹ باؤنڈری پر کیچ دے بیٹھے۔پورے ٹورنامنٹ میں آؤٹ آف فارم رہنے والے ولیمسن نے فائنل میں بہترین کھیل پیش کرتے ہوئے نصف سنچری مکمل کی۔ولیمسن نے نئے بلے باز گلین فلپس کے ساتھ تیسری وکٹ کیلئے 68رنز کی
شراکت قائم کی جس میں فلپس کا حصہ صرف 18رنز کا رہا۔فلپس 18رنز بنانے کے بعد ہیزل وْڈ کی دوسری وکٹ بن گئے جبکہ دو گیند بعد ولیمسن بھی چلتے بنے۔ولیمسن نے 48 گیندوں پر 10 چوکوں اور 3 چھکوں کی مدد سے 85 رنز کی اننگز کھیلی جو ٹی20 ورلڈ کپ فائنل میں اب تک کسی بھی ٹیم کے کپتان کی جانب سے کھیلی گئی سب سے بڑی اننگز ہے۔ٹی20 ورلڈ کپ فائنل میں بحیثیت کپتان سب سے بڑی اننگز کھیلنے کا اعزاز کمار سنگاکار کے پاس تھا جنہوں نے 2009 کے
فائنل میں پاکستان کے خلاف 64 رنز کی اننگز کھیلی تھی۔نیوزی لینڈ نے مقررہ اوورز میں 4 وکٹوں کے نقصان پر 172رنز بنائے جو ٹی20 ورلڈ کپ فائنل میں کسی بھی ٹیم کا سب سے بڑا اسکور ہے۔آسٹریلیا نے ہدف کا تعاقب شروع کیا تو اوپنرز نے اسکور کو 15 تک پہنچایا ہی تھا کہ تیسرے اوور میں کپتان ایرون فنچ صرف پانچ رنز بنانے کے بعد ٹرینٹ بولٹ کی وکٹ بن گئے۔پہلی وکٹ گرنے کے بعد ڈیوڈ وارنر کا ساتھ دینے مچل مارش آئے اور دونوں عمدہ بیٹنگ کرتے ہوئے
92رنز سے زائد کی شراکت قائم کر چکے ہیں۔ڈیوڈ وارنر نے عمدہ فارم کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے نصف سنچری مکمل کی اور 38 گیندوں پر 53 رنزکی اننگز کھیلی لیکن اس مرحلے پر ٹرینٹ بولٹ نے انہیں اپنا شکار کر لیا۔دوسرے اینڈ سے مچل مارش نے شاندار بیٹنگ کا سلسلہ جاری رکھا اور نسف سنچری اسکور کرنے کے ساتھ ساتھ میکسویل کے ساتھ ناقابل شکست شراکت قائم کر کے آسٹریلیا کو فتح سے ہمکنار کرا لیا اورآسٹریلیا نے 7 گیندوں قبل ہی ہدف حاصل کر کے پہلی
مرتبہ ٹی20 چیمپیئن بننے کا اعزاز حاصل کر لیا۔ مچل مارش نے 50 گیندوں پر 4 چھکوں اور 6 چوکوں کی مدد سے 77 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی جبکہ میکسویل نے 18 گیندوں کے بعد 28 رنز کے ساتھ ناقبل شکست رہے ۔آسٹریلوی ٹیم میں ایرون فنچ(کپتان)، اسٹیون اسمتھ، ڈیوڈ وارنر، گلین میکسویل، میتھیو ویڈ، مچل مارش، مارکس اسٹوئنس، پیٹ کمنز، مچل اسٹارک، ایڈم زامپا اور جوش ہیزل وْڈ جبکہ نیوزی لینڈ کی ٹیم میں کین ولیمسن(کپتان)، مارٹن گپٹل، ڈیرل مچل، ٹم سیفرٹ، گلین فلپس، جیمز نیشام، مچل سینٹنر، ٹم ساؤدھی، ٹرینٹ بولٹ، اش سودھی، ایڈم ملنے شامل تھے ۔مچل مارش نے 77 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی جبکہ گلین میکسوئل بھی 28 رنز پر ناقابل شکست رہے ،نیوزی لینڈ کی جانب سے دونوں وکٹیں ٹرینٹ بولٹ نے حاصل کیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں