دبئی (مانیٹرنگ ڈیسک ًاین این آئی) افغان سپنر راشد خان ٹی ٹوئنٹی میں 100 وکٹیں حاصل کرنے والے چوتھے بولر بن گئے۔نجی ٹی وی کے مطابق افغانستان کے لیگ سپنر راشد خان نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں پاکستان کے خلاف میچ میں اہم سنگ میل عبور کرلیا۔ لیگ سپنر نے محمد حفیظ کو 10 رنز پر پویلین واپس بھیج کر اپنی 100ویں وکٹ مکمل کی۔ٹی ٹوئنٹٰی انٹرنیشنل میں بنگلادیش کے آل راؤنڈر اور لیفٹ آرم اسپنر شکیب الحسن اب تک 117 وکٹیں حاصل کرچکے ہیں۔ حال ہی میں تمام طرز کی
کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کرنے والے سری لنکا کے فاسٹبولر لیستھ ملنگا 107 وکٹیں اپنے نام کرچکے ہیں جب کہ افغانستان کے راشد خان اور نیوزی لینڈ کے ٹم ساؤتھی نے ٹی ٹوئنٹٰی ورلڈکپ کے دوران ہی اپنی 100،100 وکٹیں پوری کیں۔یاد رہے ٹی20 ورلڈ کپ میں پاکستان نے آصف علی کی جارحانہ بیٹنگ کی بدولت افغانستان کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد 5وکٹوں سے شکست دیکر مسلسل تیسری کامیابی حاصل کرلی ، افغانستان نے مقررہ بیس اوورز میں چھ وکٹوں کے نقصان پر 147
رنز بنائے ، پاکستان نے19اوورز میں ہدف حاصل کرلیا ، آصف علی سات گیندوں پر چار چھکوں کی مدد سے 25رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی ، آصف علی کو شاندار بیٹنگ پر مین آف دی میچ قرار دیا گیا ۔جمعہ کو کھیلے گئے میچ میں افغانستان نے ٹاس جیت کر پاکستان کو بائولنگ کی دعوت دی ۔شاہین شاہ آفریدی نے بائولنگ کا آغاز کیا تو افغانستان کے اوپنرز نے ان کے خلاف دفاعی انداز اپنایا۔پاکستان نے میچ کے دوسرے ہی اوور میں اہم کامیابی حاصل کی اور عماد وسیم نے اوپننگ
بلے باز حضرت اللہ زازئی کو چلتا کردیا۔محمد شہزاد نے شاہین کو چوکا لگایا تاہم ایک گیند بعد دوبارہ اسی کوشش میں بابر اعظم کو آسان کیچ دے بیٹھے۔پاکستان کو جلد ہی ایک اور وکٹ لینے کا بھی موقع ملا لیکن پاکستانی فیلڈرز نے رن آئوٹ کا موقع ضائع کردیا۔پاور پلے کے پانچویں اوور میں بابر اعظم حارث رئوف کو بائولنگ پر لائے جنہوں نے ایک مرتبہ پھر کپتان کے اعتماد پر پورا اترتے ہوئے اصغر افغان کو اپنی ہی گیند پر کیچ کر لیا جنہوں نے 10رنز بنائے۔حارث رئوف نے
اس اوور میں 153 کلومیٹر فی گھنٹہ95میل کی رفتار سے ٹورنامنٹ کی تیز ترین گیند بھی کرائی۔حسن علی نے اپنے اسپیل کی پہلی ہی گیند پر کپتان بابراعظم کی مدد سے 10 رنز بنانے والے رحمن اللہ گرباز کو چلتا کردیا۔چار وکٹیں گرنے کے بعد نجیب اللہ زدران اور کریم جنت نے اسکور کو 64 تک پہنچایا تاہم عماد وسیم نے اپنے کوٹے کے آخری اوور کی پہلی گیند پر کریم جنت کی وکٹ حاصل کر لی۔پانچ وکٹیں گرنے کے بعد کپتان محمد نبی وکٹ پر آئے اور افغانستان نے اپنی حکمت عملی میں
تبدیلی کرتے ہوئے سنبھل کر بیٹنگ کرنا شروع کردی اور اس دوران حسن علی نے اننگز کا 12واں اوور میڈن کرایا۔نجیب اللہ زدران نے شاداب خان کو چھکا لگایا تاہم پاکستانی اسپنر نے بہترین انداز میں میچ میں واپسی کرتے ہوئے اگلی ہی گیند پر انہیں وکٹ کیپر کے ہاتھوں کیچ کرا دیا۔76 رنز پر چھ وکٹیں گرنے کے بعد محمد نبی کا ساتھ دینے گلبدین نائب آئے اور دونوں بلے بازوں نے ٹیم کو سنبھالا دیتے ہوئے ساتویں وکٹ کے لیے 71رنز کی شراکت قائم کر کے اپنی ٹیم کو معقول
مجموعے تک رسائی دلائی اننگز کے 18ویں اوور میں افغان بلے باز گلبدین نائب نے حسن علی کے خلاف جارحانہ انداز اپنایا اور ان کے ایک اوور میں 21 رنز بنائے اور پھر حارث رئوف کے اگلے اوور میں 15رنز بٹورے۔افغانستان نے مقررہ اوورز میں 6 وکٹوں کے نقصان پر 147رنز بنائے، محمد نے 35 گیندوں پر 35 جبکہ گلبدین نائب نے 25 گیندوں پر 35رنز بنائے۔ افغانستان نے آخری پانچ اوورز میں کوئی وکٹ گنوائے بغیر 54رنز بنائے۔پاکستان کی جانب سے عماد وسیم دو وکٹیں لے
کر سب سے کامیاب بالر رہے جبکہ حسن علی، شاداب خان، شاہین شاہ آفریدی اور حارث رف نے ایک، ایک وکٹ لی۔پاکستان نے ہدف کا تعاقب شروع کیا تو اوپنرز محمد رضوان اور بابراعظم نے محتاط انداز میں اننگز کا آغاز کیاتاہم اننگز کے تیسرے اوور میں چھکا مارنے کی کوشش میں محمد رضوان بانڈری پر کیچ ہو گئے۔پہلی وکٹ جلد گرنے کے بعد بابر کا ساتھ دینے فخر زمان آئے اور دونوں بلے بازوں نے ذمے دارانہ کھیل پیش کرتے ہوئے ٹیم کی نصف سنچری مکمل کرائی۔75 کے
مجموعے پر راشد خان کی گیند پر بابر اعظم کو ایل بی ڈبلیو قرار دیا گیا تاہم پاکستان کے کپتان نے ریویو لینے کا فیصلہ کیا اوریہ فیصلہ درست ثابت ہوا کیونکہ گیند لیگ اسٹمپ سے باہر جا رہی تھی۔دونوں نے دوسری وکٹ کیلئے 63 رنز کی شراکت قائم کی لیکن اس مرحلے پر فخر زمان 30 رنز بنانے کے بعد پویلین لوٹ گئے۔فخر زمان افغان کپتان نبی کی گیند کو سمجھنے میں ناکام رہے، انہوں نے ریویو بھی لیا لیکن وہ بھی انہیں آئوٹ ہونے سے نہیں بچا سکا۔افغانستان کو جلد ہی تیسری وکٹ بھی
مل گئی اور محمد حفیظ افغان اسپنر راشد خان کو چھکا مارنے کی کوشش میں آسان کیچ دے بیٹھے۔محمد حفیظ کو آئوٹ کر کے راشد خان نے وکٹوں کی سنچری مکمل کر لی اور سب سے کم میچوں میں یہ کارنامہ انجام دینے والے بالر بن گئے۔دوسرے اینڈ سے بابر اعظم نے عمدہ بیٹنگ کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے ٹورنامنٹ میں اپنی دوسری نصف سنچری مکمل کی۔شعیب ملک نے راشد خان کو چھکا لگا کر رن ریٹ کم کرنے کی کوشش کی تاہم اسی اوور میں بابر اعظم 51 رنز بنانے کے بعد
بولڈ ہو گئے۔پاکستانی ٹیم ابھی اس نقصان سے سنبھلی بھی نہ تھی کہ نوین کے اوور میں مستقل جدوجہد کرنے والے شعیب ملک بھی وکٹ کیپر کو کیچ دے کر چلتے بنے۔پاکستان کو آخری دو اوور میں فتح کیلئے24 رنز درکار تھے اور اس مرحلے پر میچ قومی ٹیم کے ہاتھوں سے نکلتا ہوا محسوس ہو رہا تھا لیکن آصف علی نے ایک مرتبہ پھر پاکستان کو مشکل وقت میں فتح سے ہمکنار کرا دیا۔آصف نے کریم جنت کے ایک ہی اوور میں چار چھکے لگا کر پاکستان کو ایک اوور قبل ہی میچ میں فتح سے
ہمکنار کرا دیا۔افغانستان کی جانب سے راشد خان دو وکٹوں کے ساتھ سب سے کامیاب بالر رہے جبکہ مجیب، نوین اور نبی نے ایک، ایک وکٹ لی۔آصف علی نے 7 گیندوں پر 4 چھکوں کی مدد سے 25 رنز بنائے اور میچ کے بہترین کھلاڑی قرار پائے۔یاد رہے کہ پاکستان نے اپنے ابتدائی دونوں میچوں میں بالترتیب بھارت اور نیوزی لینڈ جیسے مضبوط حریفوں کو شکست دی تھی جبکہ افغانستان نے اپنے پہلے میچ میں اسکاٹ لینڈ کو باآسانی زیر کیا تھا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں