کرس گیل نے انڈین پریمئرلیگ چھوڑنے کا اعلان کردیا

اسلام آباد (پی این آئی )ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کے بادشاہ بلے باز کرس گیل نے انڈین پریمیئر لیگ کے رواں سیزن سے علیحدگی اختیار کرنے کا اعلان کردیا ہے۔عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسٹار بلے باز کرس گیل کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ وہ بائیو سیکیور ببل سے اکتا گئے ہیں۔واضح رہے کہ رواں ماں نیوزی لینڈ ٹیم کی پاکستان سے کرکٹ کھیلے بغیر واپسی پر ویسٹ انڈین کرکٹر کرس گیل پاکستان کی حمایت میں میدان میں آگئے تھے اپنی جارحانہ بیٹنگ کی وجہ سے دنیا بھر میں مشہور کرس گیل نے کہا ہے کہ وہ پاکستان جارہے ہیں، ان کے ساتھ کون آرہا ہے؟۔

کرس گیل کا یہ بیان سوشل میڈیا پر ٹاپ ٹرینڈ بن گیا، ان کے بیان کا پاکستانی کھلاڑیوں نے بھی خیرمقدم کیا ہے۔سابق کپتان محمد حفیظ نے کہا کہ اصل چیمپئن تو آپ ہیں جبکہ شاداب خان نے کہاکہ آپ کو دل کی گہرائیوں سے خوش آمدید کہتے ہیں۔دوسری جانب نیوزی لینڈ کا دورہ پاکستان منسوخ ہونے کے بعد ویسٹ انڈیز کے کرکٹر کرس گیل کے ملک آنے کے اعلان پر گلوکار عاصم اظہر نے بریانی سے ان کی تواضع کی پیشکش کردی۔ویسٹ انڈیز کے کرکٹر کرس گیل نے گزشتہ روز سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پاکستان جانے کا اعلان کیا تھا۔انہوں نے اپنی ٹوئٹ میں کہا تھا کہ میں پاکستان جارہا ہوں کون میرے ساتھ آرہا ہے؟کرس گیل کی ٹوئٹ کا جواب دیتے ہوئے وزیراعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل نے کہا تھا کہ آپ کو خوش آمدید میرے بھائی، آپ اپنے گھر آرہے ہیں جس کے بعد سے ٹوئٹر پر کرس گیل کے اس اعلان پر انہیں سراہا جارہا ہے اور ان کے نام کا ہیش ٹیگ بھی ٹاپ ٹرینڈ ہے۔جہاں سوشل میڈیا صارفین نے کرس گیل کی ٹوئٹ پر ان کی تعریف کی وہی گلوکار عاصم اظہر نے انہیں بریانی کی پیشکش کردی۔گلوکار عاصم اظہر نے جوابی ٹوئٹ کی کہ خوش آمدید کرس گیل، ہم آپ کی مہمان نوازی اچھی بریانی، بہترین موسیقی اور سیکیورٹی سے کریں گے۔علاوہ ازیں پاکستانی فاسٹ باؤلر محمد عامر نے کرس گیل کی ٹویٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھاکہ لیجنڈ آپ سے وہی ملیں گے۔کرس گیل کی جانب سے مزید کچھ نہیں بتایا گیا کہ وہ واقعی پاکستان آرہے ہیں یا نہیں مگر کچھ صارفین کا کہنا ہے کہ وہ ان دنوں آئی پی ایل کے لیے دبئی میں موجود ہیں۔خیال رہے کہ نیوزی لینڈ نے 2 روز قبل 17 ستمبر کو پنڈی کرکٹ اسٹیڈیم راولپنڈی میں سیریز کے پہلے ایک روزہ میچ سے چند لمحے قبل ہی سیکیورٹی خطرے کے باعث دورہ منسوخ کرنے کا اعلان کیا تھا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں