لاہور(آئی این پی) سربراہ پی سی بی نے اپنے پہلے سات مشکل ترین دنوں کو سات سال کے برابر قرار دے دیا۔سربراہ پی سی بی نے سات مشکل ترین دنوں کو سات سال کے برابر قرار دیتے ہوئے کہا کہ سب کچھ ٹھیک چل رہا تھا، اچانک نیوزی لینڈ کے جانے پر اتنی گھمبیر صورتحال کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ اس مشکل کا سمجھداری سے حل نکالنا ہے، اس کے ساتھ پاکستان کرکٹ کو ٹھیک کرنے کے لیے ایک ماہ میں بہت سخت فیصلے کرنے جارہا ہوں۔
سیریز ہوئی یا نہیں، تاہم ڈی آر ایس کا نہ ہونا انتہائی غیر ذمہ دارانہ بات ہے۔ انکوائری شروع کردی ہے، جلد پتہ چل جائے گا کہ کس کا کنتا قصورہے۔ پی سی ایل میں مزید پیسہ لاکرآئی پی ایل کھیلنے والے اسٹارزکواس میں لانا ہے۔ اسپانسرشپ کوبڑھائیں گے۔ 24 ستمبر کو پی اییس ایل فرنچائزرز سے مل رہا ہوں، کلب کرکٹ کے لوگوں سے بھی ملوں گا۔رمیز راجہ نے کہا کہ ورلڈ کپ میں بھارت اورنیوزی لینڈ کے خلاف میچز میں ٹیم کو پوری قوم کے جذبات کی ترجمانی کرنی ہے، میچ تو سب ہی بہت اہم ہیں لیکن ان دنوں میچز پر سب کی خاص نظرہوگی، بابر اعظم کو بتادیا ہے کہ بہادری سے سر اونچا کرکے میدان میں اتریں، اپنے طورپربہترین سے بہترین پرفارمنس دے کران کو اپنے ساتھ کیے جانے والے سلوک کا جواب دیں۔رمیز راجہ نے کہا کہ اگر
خدانخواستہ ہاریں بھی تو لڑکرہاریں اور مخالف کپتان کی آنکھوں میں دیکھ کر بات کرسکیں۔ پاکستانی ٹیم میں چارسے پانچ میچ ونزز ہیں جو کسی بھی وقت کسی بھی ٹیم کے خلاف میچ کا پانسہ پلٹ سکتے ہیں۔ یقین ہے کہ ٹیم سترہ اکتوبر سے شروع ہونے والے کرکٹ کے اس بڑے مقابلے میں کامیابی حاصل کرے گی۔ نیشنل ٹی ٹوئنٹی چیمپئن شپ کے ذریعے ورلڈکپ کی تیاری کرنا ہوگی، اس وقت سب آپشنز ہیں لیکن منی لیگ یا نمائشی میچز کا نہیں سوچ رہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں