لاہور (پی این آئی ) سابق ٹیسٹ کپتان راشد لطیف نے پاکستان کو آئی سی سی ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ کے بائیکاٹ کا مشورہ دے دیا۔ ان کا کہنا ہے کہ آئی سی سی میں کیس دائر کرنے کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا، ورلڈکپ میں نہیں جائیں گے تو بہت فائدہ ہوگا۔
ایک انٹرویو میں 52 سالہ راشد لطیف نے کہا کہ پاک نیوزی لینڈ سیریز منسوخ ہونے سے کرکٹ اور پاکستان کرکٹ کا بہت نقصان ہوا ہے۔کیویز چند روز سے پاکستان میں تھے، پریکٹس اور سکیورٹی بھی اچھی چل رہی تھی، بے بیناد سکیورٹی تھریٹ کی بنا پر سیریز کو منسوخ کیا گیا، اب سوچنا پڑے گا کہ پاکستان کرکٹ کے ساتھ پیدا ہونے والی موجودہ صورتحال کا حل کیا ہے، کرکٹ کو فارن پالیسی کا حصہ بنانا پڑے گا، بھارت کے ساتھ سیریز کا معاملہ ہو تو خارجہ پالیسی کی بات آتی ہے، یو اے ای میں پی ایس ایل کے میچز ہوں تو وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو مداخلت کرنا پڑتی ہے۔نیوزی لینڈ کی ٹیم جاتی ہے تو وزیرداخلہ شیخ رشید پریس کانفرنس کرتے ہیں، اسی طرح کے معاملات میں پی سی بی اکیلا کچھ نہیں کر سکتا، دیکھنا ہوگا کہ حکومتی سطح پر کیا پالیسی بنائی جا سکتی ہے، یہ ایک سنجیدہ مسئلہ ہے، کرکٹ پاکستانیوں کے لیے بہت کچھ ہے، کھیل کے فروغ کے لیے ہم سب کو اپنا اپنا حصہ ڈالنا ہے۔ انھوں نے کہا کہ انگلینڈکی ٹیم کے دورہ پاکستان کے امکانات کم لگ رہے ہیں،اگر آ جاتی ہے تو سمجھتا ہوں پاکستان کرکٹ وینٹی لیٹر سے باہر آ جائے گی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں