لاہور (پی این آئی ) ذرائع کے مطابق پاکستان سپر لیگ 7 کا میلہ 25 جنوری سے سجانے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔ توقع کی جا رہی تھی کہ یہ ٹورنامنٹ اگلے سال جنوری کے پہلے ہفتے میں شروع ہو جائے گا لیکن ایمریٹس کرکٹ لیگ کے ساتھ تصادم میں تاخیر کا امکان ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) وسیم خان جو قائم مقام چیئرمین بھی ہیں ، نے فرنچائز مالکان کے ساتھ ورچوئل میٹنگ کی قیادت کی جس میں انہیں اس بارے میں
اپ ڈیٹ کیا گیا۔تاخیر سے لاہور میں ہونے والے میچوں کے دوران موسم کی مداخلت بھی کم ہوگی۔ تاخیر کا ایک اور مثبت نتیجہ یہ ہو سکتا ہے کہ 15 دسمبر سے 28 جنوری تک کھیلی جانے والی بگ بیش لیگ (بی بی ایل) میں شریک غیر ملکی کھلاڑی پی ایس ایل کے زیادہ تر میچوں میں شرکت کے لیے آزاد ہوں گے۔اصل شیڈول کے مطابق پی ایس ایل 7 کے پہلے 17 میچ کراچی کے نیشنل سٹیڈیم میں ہونے تھے جبکہ فائنل کے ساتھ باقی میچز لاہور کے قذافی سٹیڈیم میں کھیلے جانے کی توقع ہے۔فائنل 14 فروری کو کھیلا جانا تھا۔ نئے شیڈول کے مطابق فائنل 24 فروری کو کھیلا جاسکتا ہے۔ واضح رہے کہ پی ایس ایل 2016ء میں اپنے آغاز کے بعد سے فروری ،مارچ کے ونڈو میں کھیلا جا رہا ہے جسے اگلے سال آسٹریلیا کے خلاف ہوم سیریز کے لیے جگہ بنانے کے لیے تبدیل کیا گیا تھا۔ توقع ہے کہ انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) اپریل مئی میں کھیلی جائے گی اور پی ایس ایل کو اس ونڈو میں رکھنا سپانسرشپ اور براڈکاسٹنگ ڈیلز کو شدید متاثر کر سکتا ہے جبکہ غیر ملکی کھلاڑیوں کی دستیابی ایک اور بڑی رکاوٹ ہوگی۔دوسری جانب فرنچائز مالکان نے پاکستان
کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے متوقع مستقبل کے چیئرمین رمیز راجہ سے ملاقات میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔ فرنچائز مالکان نئے مالیاتی ماڈل کی فوری منظوری چاہتے ہیں تاہم سی ای او وسیم خان نے ڈیڑھ ماہ کی مدت مانگی۔ سی ای او نے فرنچائز مالکان کی جانب سے مالیاتی ماڈل پر ریٹائرڈ جج کی رپورٹ ظاہر کرنے کی درخواست کو بھی مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اسے پہلے بورڈ آف گورنرز (بی او جی) کے سامنے پیش کرنے کی ضرورت ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں