لاہور (پی این آئی ) لیگ سپنر راشد خان نے انکشاف کیا کہ انہوں نے پی ایس ایل 6 میں لاہور قلندرز کا حصہ بننے کے لیے انگلش کائونٹی سسیکس کے ساتھ اپنا معاہدہ روکنے کا فیصلہ کیا ۔ ورچوئل پریس کانفرنس میں راشد خان نے پی ایس ایل کا انتخاب کرنے کے اپنے فیصلے کو سمجھنے پر سسیکس کی تعریف کی۔ راشد خان کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے میں نے پی ایس ایل 6 میں صرف دو میچز کھیلے اور مجھے انٹرنیشنل میچز کھیلنے کے لیے جانا پڑا، اب میرے پاس انگلینڈ میں رہنے کا آپشن تھا اور یہاں مجھے سسیکس کی تعریف کرنی ہوگی جنہوں نے میری بات سنتے ہوئے مجھے پی ایس ایل کھیلنے کی اجازت دی حالانکہ اس کا مطلب یہ ہے کہ میں انگلش ٹی ٹونٹی کے 5 میچز مس کروں گا۔افغان آل راؤنڈر نے کہا کہ کاؤنٹی کے لیے کھیلنے سے زیادہ پی ایس ایل جیسا پورا ٹورنامنٹ کھیلنا بہتر آپشن تھا خاص طور پر جب شائقین چاہتے تھے کہ میں پی ایس ایل میں کھیلوں۔راشد خان کا خیال ہے کہ پی ایس ایل میں کھیلنے سے افغانستان کے کھلاڑیوں کو فائدہ ہوگا اور پی سی بی اور افغانستان کرکٹ بورڈ کے مابین تعلقات میں بھی بہتری آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ پی ایس ایل کھیلنے والے تمام افغان کرکٹرز کے لیے بہترین موقع ہے کہ وہ دنیا کے بہترین کھلاڑیوں کے ساتھ کھیل کر اپنی کرکٹ میں بہتری لائیں۔جن افغان کرکٹرز کو ابھی تک کھیلنے کا موقع نہیں ملا ان کے لیے یہ ثابت کرنے کا ایک بہت اچھا موقع ہے کہ ان میں انٹرنیشنل کرکٹ کھیلنے کی مہارت اور صلاحیت موجود ہے۔ انہوں نے مزید کہا ،کہ پاکستان اور افغانستان کے مابین سیریز دونوں اطراف کے کھلاڑیوں کے مابین محبت اور احترام میں اضافہ کرے گی۔ لیگ سپنر نے مزید کہا کہ وہ ابوظہبی میں شائقین کو بہت مس کریں گےکیونکہ وہ پی ایس ایل کو دنیا بھر کے بہترین ٹی ٹونٹی لیگوں میں شمار کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ میں نے کراچی میں 2 میچ کھیلے اور میں ابوظہبی میں باقی میچز کھیلنے کا منتظر ہوں، میں پی ایس ایل کو دنیا کی ٹاپ 3 لیگز میں سے ایک مانتا ہوں۔ راشد خان کا کہنا تھا کہ اگر بقیہ پی ایس ایل میچز بھی پاکستان میں کرائوڈ کے سامنے ہوتے تو وہاں کھیلنے کا مزہ کوئی اور ہی ہونا تھا ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں