قومی ٹیم کی کامیابیوں کا تسلسل جاری، پاکستان نے جنوبی افریقہ کو ٹی ٹونٹی سیریز میں شکست دیدی

سنچورین (آئی این پی) پاکستان نے ایک روزہ سیریز کے بعد چوتھے اور آخری ٹی ٹوئنٹی میچ میں پاکستان نے جنوبی افریقا کو شکست دیکر سیریز 3-1 سے اپنے نام کرلی، اننگز کے آخری اوور میں جنوبی افریقا کی ٹیم 144 کے مجموعی رنز پر ڈھیر ہو گئی ،پاکستان کی جانب سے حسن علی اور فہیم اشرف تین

وکٹوں کے ساتھ سب سے کامیاب بائولر رہے جبکہ حارث رئوف نے دو وکٹیں حاصل کیں، پاکستان نے جنوبی افریقا کے خلاف چوتھے اور فیصلہ کن ٹی ٹوئنٹی میں ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔جنوبی افریقا نے پہلے کھیلتے ہوئے 19.3 اوورز میں 144 رنز آل آئوٹ بنائے۔ حسن علی اور فہیم اشرف نے 3،3 وکٹیں حاصل کیں۔ جمعہ کوسنچورین میں کھیلے جارہے میچ میں پاکستان کی جانب سے پلیئنگ الیون میں بابراعظم، محمد رضوان، فخرزمان، محمد حفیظ، حیدرعلی، آصف علی، فہیم اشرف، محمد نواز، حسن علی، شاہین آفریدی اورحارث رئوف شامل تھے ۔چار ٹی ٹوئنٹی میچوں کی سیریز میں پاکستان کو2-1 کی برتری پہلے ہی حاصل تھی ۔ پہلے ٹی ٹوئنٹی میں پاکستان نے جنوبی افریقا کو شکست دی تھی جبکہ دوسرے ٹی ٹوئنٹی میں پروٹیز نے گرین شرٹس کو ہرا کو سیریز ایک ایک سے برابر کر دی تھی۔تیسرے ٹی ٹوئنٹی میں پاکستان نے بابر اعظم اور محمد رضوان کی شاندار بلے بازی کی بدولت 204 رنز کا ہدف 18 اوورز میں ایک وکٹ کے نقصان پر پورا کر لیا تھا۔جمعہ کوسنچورین میں کھیلے گئے سیریز کے چوتھے اور آخری ٹی20 میچ میں پاکستان نے ٹاس جیت کر ایک مرتبہ پھر جنوبی افریقہ کو بیٹنگ کی دعوت دی ۔جنوبی افریقہ نے اننگز کا آغاز کیا تو انہیں پہلا اور سب سے بڑا نقصان اس وقت پہنچا جب گزشتہ تینوں میچوں میں نصف سنچری بنانے والے ایڈن مرکرم صرف 11 رنز بنانے کے بعد حسن علی کی وکٹ بن گئے۔پہلی وکٹ گرنے کے بعد جینمن ملان کا ساتھ دینے راسی وین ڈر ڈوسن آئے اور دونوں کھلاڑیوں نے ذمے دارانہ کھیل پیش کرتے ہوئے 57 رنز کی شراکت قائم کی جو جنوبی

افریقی اننگز کی سب سے بڑی شراکت ثابت ہوئی، ملان 33 رنز بنانے کے بعد آئوٹ ہوئے۔ڈوسن نے کپتان ہنری کلاسن کے ساتھ مل کر ٹیم کی سنچری مکمل کرائی اور اسکور کو 109 تک پہنچا دیا لیکن اسی اسکور پر کلاسن اور پھر 52 رن بنانے والے ڈوسن بھی چلتے بنے۔ان دونوں کھلاڑیوں کے آئوٹ ہونے کے بعد جنوبی افریقی ٹیم سنبھل نہ سکی اور وقتافوقتا وکٹیں گنواتی رہی اور اننگز کے آخری اوور میں 144 رنز پر ڈھیر ہو گئی۔پاکستان کی جانب سے حسن علی اور فہیم اشرف تین وکٹوں کے ساتھ سب سے کامیاب بائولر رہے جبکہ حارث رئوف نے دو وکٹیں حاصل کیں۔پاکستان نے اننگز کا آغاز کیا تو دوسری ہی گیند پر محمد رضوان بغیر کوئی رن بنائے پویلین لوٹ گئے تاہم اس کے بعد فخر زمان اور بابر اعظم نے عمدہ شراکت سے ابتدائی نقصان کا ازالہ کردیا۔دونوں کھلاڑیوں نے 91 رنز کی شاندار شراکت قائم کی اور پاکستان کی جیت راہ ہموار کردی، فخر زمان 34 گیندوں پر 4 چھکوں اور 5 چوکوں کی مدد سے 60 رنز کی اننگز کھیلنے کے بعد پویلین لوٹے۔فخر کے آئوٹ ہونے کے بعد بابر بھی 23 گیندوں پر 24 رنز کی اننگز کھیل کر آٹ ہو گئے۔اس

موقع پر پاکستان کو 10 اوورز میں فتح کے لیے 47 رنز درکار تھے اور ایسا محسوس ہوتا تھا کہ گرین شرین شرٹس باآسانی فتح حاصل کر لیں لیکن مڈل آردر بلے بازوں کے غیرذمے دارانہ کھیل نے آسان فتح کو بھی محال بنا دیا۔حفیظ 10، حیدر علی 3، آصف علی 5 اور فہیم 7 رنز بنانے کے بعد آئوٹ ہوئے۔پاکستان کو آخری 10 گیندوں پر فتح کے لیے 16 رنز درکار تھے لیکن محمد نواز نے اختتامی لمحات میں دو چھکے لگا کر پاکستان کو ایک گیند قبل ہی فتح سے ہمکنار کرا دیا۔اس میچ میں پاکستان نے 3 وکٹوں سے فتح حاصل کی اور سیریز بھی 1-3 سے اپنے نام کر لی۔میچ کیلئے دونوں ٹیمیں ان کھلاڑیوں پر مشتمل تھیں۔پاکستان ، بابر اعظم(کپتان)، فخر زمان، حیدر علی، محمد رضوان، محمد حفیظ، آصف علی، محمد نواز، فہیم اشرف، حسن علی، شاہین شاہ آفریدی اور حارث رئوف۔جنوبی افریقہ، ہنری کلاسن(کپتان)، جینمن ملان، ایڈن مرکرم، راسی وین ڈر ڈوسن، بجورن فورٹوئن، جیارج لنڈے، ایندائل فلکوایو، سیسانڈا مگالا، ویان ملڈر، لیزاڈ ولیمز اور تبریز شمسی۔

close