کے ٹو کی سرمائی مہم جوئی، ہیلی کاپٹرز بھی کے ٹو پر علی سدپارہ اور ان کے ساتھیوں کو نہ ڈھونڈ سکے

سکردو (آئی این پی)دنیا کی دوسری بلند چوٹی کے ٹو کی سرمائی مہم جوئی کرنے والے علی سدپارہ اور دو غیر ملکی کوہ پیمائوں سے اب تک رابطہ نہ ہوسکا۔گزشتہ روز کے ٹو کی انتہائی بلندی پر جانے والے پاکستان کے علی سد پارہ اور دو غیر ملکی کوہ پیما ئوں سے رابطہ منقطع ہوگیا تھا۔تینوں کوہ پیمائوں کاسراغ لگانے

کیلئے ہیلی کاپٹرز کے ذریعے سرچ آپریشن شروع کیا گیا جبکہ زمینی راستے سے بھی سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن کیاگیا۔ ہیلی کاپٹرز نے7ہزار میٹر کی بلندی تک پرواز کی لیکن کوہ پیمائوں کا سراغ نہیں مل سکا۔دوسری جانب علی سدپارہ کے بیٹے ساجد سدپارہ جن کی طبیعت گزشتہ روز خراب ہوگئی تھی اور وہ کے ٹو سر کرنے کا سفر ادھورا چھوڑ کر واپس آئے تھے، کو کو کیمپ 3 سے کیمپ 1 پہنچا دیا گیا ہے۔ بیس کیمپ سے ان کی مدد کے لئے مذید افرادی قوت بھیج دی گئی ہے۔۔ادھر وزیراعلی گلگت بلتستان خالد خورشید نے کہا کہ ریسکیو آپریشن کیلئے ہر ممکن مدد فراہم کی جارہی ہے۔ وزیراعلی گلگت بلتستان نے قوم سے دعا کی اپیل کی ہے۔دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کے ٹو کو سر کرنے کے مشن پر نکلے ہوئے پاکستانی کوہ پیما محمد علی سدپارہ اور ان کی ٹیم میں موجود دو غیر ملکی کوہ پیما گزشتہ شام سے لاپتہ ہیں۔ذرائع کے مطابق چوٹی کی بلندیوں اور بیس کیمپ میں بھی موسم ٹھیک نہیں ہے۔ بیس کیمپ میں موجود ٹیم نے بھی لاپتہ کوہ پیمائوں کی تلاشی شروع کردی ہے لیکن چوٹی پر موسمی حالات سازگار نہیں ہیں اور تیز ہوائیں چل رہی ہیں۔ ۔۔۔۔ معروف جرمن وی لاگر کرسٹن پیٹسمین نے اسلام قبول کرلیا، خبر سوشل میڈیا پر وائرل برلن (این این آئی)معروف جرمن وی لاگر اور یوٹیوبر کرسٹن پیٹسمین نے اسلام قبول کرلیا جبکہ اسلام کو امن پسند مذہب

بھی قرار دیدیا۔کرسٹن پیٹسمین نے سوشل میڈیا پر اپنی کچھ تصویریں شیئر کیں جن میں ان کے ہاتھ میں دائرہ اسلام میں داخل ہونے کی سند دیکھی جاسکتی ہے۔انہوں نے اپنی پوسٹ کے کیپشن میں ایک اہم اعلان کرتے ہوئے کہا کہ میں نے اسلام قبول کرلیا ہے۔انہوں نے اپنے یوٹیوب چینل کے حوالے سے کہا کہ میں نے یہ چینل سال 2019، دسمبر میں شروع کیا تھا اور پاکستان میں تقریبا 1 سال گزارا تھا، اس دوران میں نے بہت سارے ناقابل یقین لوگوں سے ملاقات کی اور دین اور طرزِ زندگی کے بارے میں بہت کچھ سیکھا۔انہوں نے کہا کہ میں جب یورپ میں تھا تو میں نے وہاں ہمیشہ ہی لفظ اسلام کے بارے میں منفی باتیں ہی سنیں کیونکہ میں وہاں کبھی کسی مذہبی شخص سے نہیں ملا تھا۔کرسٹن بیٹسمین نے کہا کہ میں نے بھی اسلام کے بارے میں وہی سوچ اپنی دماغ میں بنالی تھی جیسے باقی لوگوں کے دماغ میں تھی، مجھے اس بات کی پرواہ نہیں تھی کہ اسلام کے بارے میں لوگوں کا خیال کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہاں قابلِ ذکر بات یہ ہے کہ میرے بچپن کے سب سے اچھے دوست بھی مسلمان تھے۔انہوں نے کہا کہ اسلام امن کا مذہب ہے اور دائرہ اسلام میں داخل ہونے کے بعد جو خود کے اندر محسوس کیا ہے وہ اس سے پہلے کبھی محسوس نہیں کیا تھا۔کرسٹن بیٹسمین کے اس فیصلے پر فنکاروں کی جانب سے انہیں مبارکباد دی گئی۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں