لاہور(پی این آئی)بھارتی کپتان ویرات کوہلی اور پاکستانی کپتان بابر اعظم کی کارکردگی کا ہمیشہ تقابلی جائزہ لیا جاتا ہے۔دونوں ملکوں کے علاوہ دنیا بھر کے کرکٹ مداح دونوں سٹار بلے بازوں کی بیٹنگ ایوریج اور رینکنگ کا اکثر موازنہ کرتے رہتے ہیں۔کرکٹ کی معروف ویب سائٹ کرک انفو کے مطابق بھارتی کپتان
ویرات کوہلی سال 2020 میں کرکٹ کے تینوں فارمیٹس میں ایک بھی سینچری سکور نہ کرسکے ہیں۔سال 2020 میں انکا ایک اننگز میں بہترین سکور 89 رہا۔دوسری جانب پاکستانی کپتان اور سٹار بلے باز بابر اعظم اب تک سال 2020 میں دو سینچریاں سکور کرچکے ہیں۔ایک سینچری بنگلہ دیش کے خلاف راولپنڈی میں کھیلے جارہے ٹیسٹ میچ میں سکور کی ،جس میں انکا سکور 143 تھا۔دوسری سینچری انہوں نے راولپنڈی کے ہی سٹیڈیم میں زمبابوے کے خلاف سکور کی،جس میں انکا سکور 125 تھا۔ پاکستان بمقابلہ نیوزی لینڈ، بابراعظم سے متعلق بری خبر سنا دی گئی پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان پہلے ٹیسٹ میں قومی ٹیم کے کپتان بابراعظم اور اوپنر امام الحق کی شرکت مشکوک ہے۔ ذرائع کے مطابق دائیں ہاتھ کے انگوٹھے میں فریکچر کے شکار کپتان بابراعظم کا علاج جاری ہے اور انہوں نے ہلکی پھلکی ٹریننگ بھی جاری رکھی ہوئی ہے تاہم اس بات کے امکانات بہت کم ہیں کہ وہ 26 دسمبر تک مکمل میچ فٹنس حاصل کر پائیں گے۔پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان تین ٹی ٹونٹی میچز کی سیریز کے اختتام پر پہلا ٹیسٹ 26 دسمبر کو مائونٹ مائونگوری کھیلا جائے گا۔ 13دسمبر کو بابر اعظم کو ٹریننگ کے دوران دائیں ہاتھ کے انگوٹھے میں چوٹ لگی تھی اور سکین میں فریکچر کی نشاندہی ہوئی تھی۔ بابراعظم کو ڈاکٹرز کی جانب سے 12 روز کے لئے آرام تجویز کیا گیا تھا۔دوسری جانب قومی ٹیم کے اوپنر امام الحق کی بھی پہلے ٹیسٹ میں شمولیت مشکوک ہے۔امام الحق کے بائیں ہاتھ کا انگوٹھا فریکچر ہے اور انہیں بھی بابراعظم کی طرح 12 روزہ آرام تجویز کیا گیا ہے۔ 12 دن مکمل ہونے کے بعد بابراعظم اور امام الحق کا دوبارہ سکین کروایا جائے گا جس کی رپورٹ آنے کے بعد ہی دونوں کھلاڑیوں کی قومی ٹیم کے لیے دستیابی کا حتمی تعین ہوسکے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں