قومی ہاکی پلیئر افشاں نورین روزانہ 30 لڑکوں کے ساتھ ٹریننگ کرنے اور پھر میچ بھی کھیلنے والی واحد خاتون کھلاڑی

لاہور(آئی این پی)قومی ہاکی پلیئر افشاں نورین خواتین کھلاڑیوں کے لیے ایک زندہ مثال ہیں، وہ روزانہ 30لڑکوں کے ساتھ ٹریننگ کرنے اور پھر میچ بھی کھیلنے والی واحد خاتون کھلاڑی ہیں۔افشاں نورین لاہور کے جوہر ہاکی اسٹیڈیم میں مقامی کلبوں کے لڑکوں کے ساتھ کھیلتی ہیں، ان میں پاکستان ہاکی ٹیم کے کھلاڑی

بھی شامل ہیں۔افشاں نورین کا کہنا ہے کہ میں چار پانچ برس سے یہاں کھیلنے آ رہی ہوں، میرے علاوہ کوئی اور لڑکی نہیں ہوتی، جب میں نے یہاں لڑکوں کے ساتھ کھیلنے کا آغاز کیا تو تب مجھے کچھ مسائل کا سامنا کرنا پڑا لیکن میں آہستہ آہستہ ایڈ جسٹ کر گئی، اب مجھے کسی قسم کے مسئلے کا سامنا نہیں ہے۔افشاں نورین نے کہا کہ مجھے لڑکوں کے ساتھ ٹریننگ کرنے اور میچز کھیلنے میں کبھی جھجک محسوس نہیں ہوئی اور نہ ہی لڑکوں کی طرف سے کوئی ایشو ہوا، ہمارا سب کا ایک عزت والا رشتہ قائم ہو چکا ہے۔انہوں نے کہا کہ تمام کھلاڑی مجھے اعتماد دیتے ہیں اور میری حوصلہ افزائی کرتے ہیں، ان کی وجہ سے میرے کھیل میں بھی بہتری آئی ہے، میں سمجھتی ہوں کہ ایک سیزن میں انگلینڈ میں ہاکی کھیل چکی ہوں، وہ بھی لڑکوں کے ساتھ ٹریننگ کی وجہ سے ہی ممکن ہوا اور مجھے امید ہے کہ میں آئندہ بھی بیرون ملک کھیلنے میں کامیاب ہوں گی۔قومی ہاکی پلیئر نے بتایا کہ جب میں ٹریننگ پر نہ آسکوں یا دیر ہو جائے تو یہ پوچھتے ہیں کہ میں کیوں نہیں آسکی، مجھے گھر والوں کی طرف سے بھی کسی رکاوٹ کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔ان کا کہنا ہے کہ لڑکیوں کے نہ اتنے کیمپ لگتے ہیں اور نہ ہی ٹورنامنٹس ہوتے ہیں، یہاں کھیل کر میری کمی پوری ہو جاتی ہے۔افشاں نورین کا کہنا ہے کہ میرا یہی پیغام ہے کہ خواتین کو کھیلنے کے لیے میدانوں کا رخ کرنا چاہیے، میں ان کو بتانا چاہتی ہوں کہ ہمارے معاشرے میں لڑکیوں کی عزت کی جاتی ہے، کھیلیں تاکہ دنیا میں پاکستان کا مثبت امیج جائے۔قومی ہاکی کھلاڑی اظفر یعقوب کا کہنا ہے کہ افشاں نورین کو کبھی محسوس نہیں ہونے دیا کہ وہ یہاں اکیلی لڑکی ہیں، سب کھلاڑی ان کی بہت عزت کرتے ہیں، افشاں نورین کی وجہ سے ماحول بہت اچھا ہو جاتا ہے، لڑکے بول چال کا بھی خیال رکھتے ہیں۔اظفر یعقوب نے کہا کہ افشاں نورین کو ہاکی سے بہت لگا ہے، وہ گرمی ہو یا سردی باقاعدگی سے میدان میں آتی ہیں اور لڑکوں کے برابر کا سیشن کرتی ہیں۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں