لاہور (پی این آئی) پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) وسیم خان نے شرجیل خان کی قومی ٹیم میں واپسی سے متعلق محمد حفیظ کے بیان پر انہیں تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اپنی کرکٹ پر توجہ دیں کیونکہ اسے معاملے سے ان کا کوئی لینا دینا نہیں ہے۔تفصیلات کے مطابق
سپاٹ فکسنگ سکینڈل میں سزا مکمل کرنے کے بعد پی ایس ایل فائیو میں کراچی کنگز کی نمائندگی کرنے والے شرجیل خان کی قومی ٹیم میں واپسی کی بحث اس وقت شروع ہوئی جب معروف سپورٹس صحافی عالیہ رشید نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے پیغام میں لکھا ”کیا آپ شرجیل خان سے متعلق وقار یونس کے مشاہدے سے متفق ہیں اور پھر سمجھتے ہیں کہ مہارت سے بھرپور کم فٹنس والے کھلاڑیوں کو بھی منتخب کرنا چاہئے؟ چلیں دلائل کیساتھ بحث کرتے ہیں۔“قومی کرکٹ ٹیم کے مایہ ناز آل راؤنڈر محمد حفیظ نے دبے الفاظ میں قومی ٹیم میں ان کی واپسی کی مخالفت کرتے ہوئے لکھا ” کیا ہمیں پاکستان کی نمائندگی کرنے کیلئے کسی بھی طرح کے ’ایکسٹرا ٹیلنٹ‘ کے بجائے عزت اور وقار کو ترجیح نہیں دینی چاہئے؟ میں تو بس پوچھ رہا ہوں۔“پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) وسیم خان نے صحافی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ”میں اس حوالے سے ذاتی طور پر محمد حفیظ سے بات کروں گا کیونکہ میں سمجھتا ہوں کہ وہ ایسے کسی عہد ے پر نہیں جو اس طرح کے بیانات دیں، دنیا میں کہیں بھی کوئی کھلاڑی ایسے نہیں کرتا تو پھر ہمارے پاکستانی کھلاڑی ایسا کیوں کریں؟ مجھے نہیں لگتا کہ وہ انہیں ایسا کرنے کی ذرا بھی سی اجازت ہے اور انہیں ایسا کرنا چاہئے، یہ میرا ذاتی خیال ہے۔ انگلینڈ کے ماحول کی بات کی جائے تو میں نے وہاں کسی بھی کھلاڑی کو پالیسیز، طریقہ کار، دیگر کھلاڑیوں یا پھر صحیح اور غلط کے بارے ٹویٹ کرتے نہیں دیکھا۔ میرا خیال یہ ہے کہ محمد حفیظ کو اپنے کھیل پر توجہ دینی چاہئے اور کرکٹ کے حوالے سے اپنی رائے دینی چاہئے لیکن دیگر کھلاڑیوں کے بارے میں ذاتی خیالات کا اظہار مت کریں۔“یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ محمد حفیظ سے قبل قومی ٹیم کے باؤلنگ کوچ وقار یونس نے بھی ایسا ہی بیان دیا تھا جن کا کہنا تھا کہ شرجیل خان فٹ نہیں ہیں اور انہیں قومی ٹیم میں واپسی کیلئے اپنی فٹنس پر بہت زیادہ کام کرنا ہو گا کیونکہ آج کل کے دور میں فیلڈنگ بہت اہم ہو گئی ہے بالخصوص آسٹریلیا میں، جہاں گراؤنڈز کافی بڑے ہیں۔
پاکستان نیوز انٹرنیشنل (پی این آئی) قابل اعتبار خبروں کا بین الاقوامی ادارہ ہے جو 23 مارچ 2018 کو برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں قائم کیا گیا، تھوڑے عرصے میں پی این آئی نے دنیا بھر میں اردو پڑہنے، لکھنے اور بولنے والے قارئین میں اپنی جگہ بنا لی، پی این آئی کا انتظام اردو صحافت کے سینئر صحافیوں کے ہاتھ میں ہے، ان کے ساتھ ایک پروفیشنل اور محنتی ٹیم ہے جو 24 گھنٹے آپ کو باخبر رکھنے کے لیے متحرک رہتی ہے، پی این آئی کا موٹو درست اور بروقت اور جامع خبر ہے، پی این آئی کے قارئین کے لیے خبریں، تصاویر اور ویڈیوز انتہائی احتیاط کے ساتھ منتخب کی جاتی ہیں، خبروں کے متن میں ایسے الفاظ کے استعمال سے اجتناب برتا جاتا ہے جو نا مناسب ہوں اور جو آپ کی طبیعت پر گراں گذریں، پی این آئی کا مقصد آپ تک ہر واقعہ کی خبر پہنچانا، اس کے پیش منظر اور پس منظر سے بر وقت آگاہ کرنا اور پھر اس کے فالو اپ پر نظر رکھنا ہے تا کہ آپ کو حالات حاضرہ سے صرف آگاہی نہیں بلکہ مکمل آگاہی حاصل ہو، آپ بھی پی این آئی کا دست و بازو بنیں، اس کا پیج لائیک کریں، اس کی خبریں، تصویریں اپنے دوستوں اور رابطہ کاروں میں شیئر کریں، اللہ آپ کا حامی و ناصر ہو، ایڈیٹر
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں