بالی ووڈ کے معروف فلم ساز و وکرم بھٹ اور ان کی اہلیہ شیوتمباری بھٹ کو راجستھان پولیس نے 30 کروڑ روپے کے فراڈ کیس میں گرفتار کر لیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق پولیس نے دونوں کو 7 دسمبر 2025 کو ممبئی سے گرفتار کر کے ادے پور منتقل کیا۔ یہ گرفتاری ڈاکٹر اجے مرڈیا کی طرف سے 17 نومبر 2025 کو درج کی گئی ایف آئی آر کے بعد عمل میں آئی، جس میں الزام تھا کہ وکرم بھٹ اور ان کے ساتھیوں نے انہیں سرمایہ کاری کے لیے دھوکہ دیا اور منصوبے کو وعدے کے مطابق حقیقت میں بدلنے میں ناکام رہے۔
اس کیس میں وکرم بھٹ اور شیوتمباری بھٹ کے ساتھ پانچ دیگر افراد کو بھی گرفتار کیا گیا۔ ابتدائی تحقیقات کے مطابق وکرم بھٹ نے ڈاکٹر مرڈیا کو اپنی مرحومہ بیوی کی زندگی پر مبنی بایوپک بنانے کا وعدہ کیا اور انہیں 30 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کے لیے قائل کیا۔ مرڈیا کے دعوے کے مطابق، انہیں بتایا گیا تھا کہ اس فلم سے 200 کروڑ روپے تک منافع حاصل ہوگا، لیکن منصوبہ کبھی حقیقت کا روپ نہ دھار سکا، جس کے بعد مرڈیا نے فراڈ کی شکایت درج کرائی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق مئی 2024 میں مرڈیا اور بھٹ خاندان کے درمیان چار فلموں کی تیاری کا معاہدہ ہوا تھا، جس کی مجموعی مالیت 47 کروڑ روپے تھی۔ ابتدائی دو منصوبے مکمل ہوئے، لیکن باقی فلمیں نہ بن سکیں۔ تحقیقات میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ مبینہ طور پر جعلی وینڈرز کے نام پر فرضی بل اور مبالغہ آمیز دستاویزات تیار کر کے رقم نکالی گئی، جس کے نتیجے میں مرڈیا کو تقریباً 30 کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔
وکرم بھٹ اور شیوتمباری بھٹ کے وکلاء نے دعویٰ کیا کہ گرفتاری قانونی ضوابط کے خلاف ہوئی، انہیں دباؤ ڈال کر ایک دستاویز پر دستخط کرائے گئے جس میں تاریخ اور وقت کی وضاحت نہیں تھی، اور انہیں مناسب اجازت کے بغیر گرفتار کیا گیا۔
عدالت نے دونوں فریقین کے دلائل سننے کے بعد وکرم بھٹ اور ان کی اہلیہ کا ٹرانزٹ ریمانڈ 9 دسمبر تک منظور کر لیا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں






